کراچی۔17 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کرکٹ کے کامیاب ترین سابق کپتان مصباح الحق کو پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کی جانب سے متعارف کردہ نئے ماڈل کے تحت چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ کے دہرے عہدے کے لیے مضبوط ترین امیدوار قرار دیا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اس سلسلے میں ایک اہم پیشرفت اس وقت دیکھی گئی جب پی سی بی نے 22 اگست سے 7 ستمبر تک لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں لگائے جانے والے پری سیزن ٹریننگ کیمپ کے لیے مصباح الحق کو کمانڈنٹ مقرر کیا ہے۔ذرائع کے مطابق مصباح الحق نے کیمپ کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب بھی خود کیا اور اب وہ ہی ان کی کوچنگ بھی کریں گے لہٰذا اب یہ کیمپ ان کے کے لیے ان دو عہدوں کے لیے اپنی قابلیت ثابت کرنے کا بہترین موقع ہے۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ لاہور میں میڈیا نمائندوں کے ایک گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے پی سی بی کے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان نے انکشاف کیا تھا کہ بورڈ سینئر ٹیم کے سلیکشن پینل کے لیے تین ماڈلز پر غورکر رہا ہے جس میں پہلا ماڈل سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین اور تین سے چار اراکین پر مشتمل ہے، دوسرے ماڈل کے تحت صرف چیف سلیکٹر کو تعینات کر کے ڈومیسٹک سیزن میں چھ صوبائی ٹیموں کے ہیڈ کوچز کو اضافی ذمے داریاں دی جائیں اور ان سے کہا جائے کہ وہ سلیکٹرزکاکردار ادا کرتے ہوئے باصلاحیت کھلاڑیوں کے نام چیف سلیکٹر کو تجویز کریں۔ تیسرے ماڈل کے تحت صرف ایک ہی شخص کو چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ کا دہرا عہدہ دیا جائے جسے ڈومیسٹک سیزن کی تمام چھ صوبائی ٹیموں کے ہیڈ کوچ رپورٹ کریں اور باصلاحیت کھلاڑیوں کے نام تجویز کریں۔ذرائع کے مطابق پی سی بی نے تیسرے ماڈل کو اپنانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ اس کی بدولت ٹیم کی شکست کی صورت میں کسی ایک فرد کا احتساب کرنا آسان ہوگا۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ماضی میں متعدد کھلاڑیوں کو پاکستانی اسکواڈ میں منتخب کیا گیا لیکن انہیں ایک بھی میچ میں نہیں کھلایا گیا کیونکہ فائنل الیون کے انتخاب کا ہیڈ کوچ اور کپتان کے پاس ہوتی تھی اور وہ انہوں نے متعدد کھلاڑیوں کو نظر اندازکیا جبکہ شکستوں کی صورت میں سلیکشن کمیٹی اور ٹیم مینجمنٹ ایک دوسرے پر ملبہ ڈال دیتے کیونکہ کوئی بھی ٹیم کی خراب کارکردگی کی ذمے داری لینے کا تیار نہیں لیتا تھا۔