مصر، اردن اور فلسطینی اتھاریٹی کے رہنماوں کے مابین مذاکرات

   

قاہرہ ۔ مصری صدر کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق صدر عبدالفتح السیسی، اردن کے شاہ عبداللہ دوئم اور فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے اسرائیل فلسطین تنازعے کے دو ریاستی حل کے حوالے سے جمعرات کے روز قاہرہ میں بات چیت کی۔ اس میٹنگ کا مقصد مشرق وسطیٰ امن مساعی کو بحال کرنا اور اسرائیل اور حماس کے درمیان حالیہ تشدد کو روکنے کے لیے کی گئی جنگ بندی کو مستحکم کرنا تھا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ تینوں رہنماوں نے ’’مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے مل کر کوشش کرنے اور امن مساعی کو بحال کرنے کے لیے بھائیوں اور شرکاء کار کے ساتھ مل کر کام کرنے” کا عہد کیا۔ تینوں رہنماوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو ایک آزاد ریاست کا حق ہے، جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔ اسرائیل اس طرح کے کسی بھی منصوبے اور یروشلم کو فلسطین کے دارالحکومت بنانے کی سخت مخالفت کرتا ہے۔اقوام متحدہ نے اس بات چیت کا خیر مقدم کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن جارک نے ایک بیان میں کہا،’’ہم امید ہے کہ ا س کا مثبت نتیجہ برآمد ہوگا اور اسرائیلی۔ فلسطینی تصادم میں سفارت کاری دوبارہ بحال ہو سکے گی۔”محمود عباس کا کہنا تھا کہ گو کہ اسرائیل کی مسلسل بڑھتی ہوئی ’’خلاف ورزیوں” نے بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں رہتے ہوئے دو ریاستی حل کو تقریباً ناممکن بنا دیا ہے اس کے باوجود فلسطینی اتھارٹی پرامن طریقہ کار سے مسئلے کا حل تلاش کرنے کے لیے تیار ہے۔