مصری طیارہ سگریٹ کے سبب حادثہ کا شکارہوا تھا

   

لندن : تقریباً 5 برس قبل /19 مئی 2016 ء کو پیرس سے قاہرہ جانے کے دوران مصر کا ایک مسافر طیارہ گرکر تباہ ہوگیا تھا ۔اس کے بعد سے آج تک اس حادثہ کی وجہ نامعلوم رہی ۔ حادثہ کے نتیجے میں طیارے میں سوار 66 افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ مصری اور غیر ملکی ماہرین کی جانب سے دو روز قبل یہ واضح کیا گیا ہے کہ طیارہ گرنے کی وجہ صرف ایک سگریٹ تھی ۔ اس سگریٹ نے طیارے میں سوار جن افراد کی جان لے لی ان میں 30 مصری ، 15فرانسیسی ، 2 عراقی شہریوں کے علاوہ سعودی عرب ، کویت ، سوڈان ، الجزائر ، برطانیہ ، چاؤ ، پرتگال ، بلجیم اور کینیڈاکا ایک ، ایک شہری شامل تھا ۔ ان کے علاوہ عملے کے 10 افراد بھی مارے گئے جن کا تعلق مصر سے تھا ۔ یہ طیارہ مصر کے شہر اسکندریہ سے 290 کلو میٹر دور بحیرہ روم میں گرکر سمندر کی گہرائیوں میں چلا گیا ۔ حادثے کے کئی ماہ بعد مصر میں یہ گمان کیا گیا کہ مصری قومی فضائی کمپنی EGYPTAIR کا Airbus A320 طیارہ دہشت گرد کارروائی کا شکار ہوا جس کی تفصیلات سامنے نہیں آسکیں ۔ تاہم غیر ملکی تحقیقاتی رپورٹوں جن میں زیادہ تر فرانسیسی تھیں یہ کہا گیا کہ یہ حادثہ فضائی کمپنی سے اپنے طیاروں کی دیکھ بھال میں کوتاہی کے سبب پیش آیا ۔