قاہرہ، 29 اگست (یواین آئی/شنہوا) قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے کہا کہ قطر اور مصر الجھن اور خلل ڈالنے والی کوششوں کے باوجود غزہ میں جنگ کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔ جمعرات کو مصر کے شمالی ساحلی شہر نیو الامین میں مصری وزیر خارجہ بدر عبداللطی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں الثانی نے کہا کہ دونوں ممالک غزہ میں لوگوں کے خلاف نسل کشی کو روکنے کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “موجودہ صورتحال افسوسناک اور شرمناک ہے کیونکہ مہینوں سے جاری تنازع کے دوران عالمی برادری کی جانب سے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں کیا گیا ہے ۔” انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کیلئے اتفاق رائے پیدا کرنے اور یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی کیلئے کئی دنوں کے گہرے رابطوں کے باوجود اسرائیل کی جانب سے قطر اور مصر کی جانب سے امریکہ کے تعاون سے کی گئی مشترکہ کوششوں کو نظر انداز کیا گیا۔ یہ مذاکرات اس وقت تعطل کا شکار ہیں جب اسرائیل نے قطر اور مصر کی ثالثی میں پیش کی جانے والی اس تجویز کا باضابطہ جواب نہیں دیا جس کی حماس نے گزشتہ ہفتے توثیق کی تھی۔ عبداللطی نے مصر کی طرف سے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ قاہرہ غزہ میں قحط اور قتل عام کو روکنے کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کیلئے یورپی شراکت داروں کے ساتھ مسلسل بات چیت کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پسپائی کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ غزہ میں جنگ بندی کو یقینی بنانے کی کوششیں جاری رہیں گی۔ ہم مختلف ذرائع سے امریکہ اور اسرائیلی فریقوں کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے ۔