قاہرہ: مصر میں قدیم بادشاہت کے آخری دور کے نوادرات کا خزانہ دریائے نیل کے قریبی علاقے دمیاط گورنریٹ میں موجود 63 مقبروں سے دریافت ہوا ہے۔امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق مصر کی نوادرات اتھارٹی کے اہلکار نے پیر کو بتایا ہے ’ماہرین ان نوادرات کی تاریخ اور درجہ بندی کی جانچ پر کام کر رہے ہیں۔مصر کی وزارت سیاحت و نوادرات کی ترجمان نوین العارف نے نتایا ’ان نمونوں میں سونے کے سکے، مختلف نوادرات اور مصر میں 305 قبل مسیح کے بطلیمی ادوار کے منفرد زیورات شامل ہیں۔نوین العارف نے بتایا ان اشیاء میں سے چند مصر کے مختلف عجائب گھروں میں سے کسی ایک میں نمائش کے لیے رکھی جا سکتی ہیں۔ وزارت نے گزشتہ ماہ ایک بیان میں کہا تھا کہ مصر میں قدیم نوادرات کی سپریم کونسل سے وابستہ مصری آثار قدیمہ کے مشن نے دمیاط گورنریٹ میں تل الدیر کے علاقے میں کھدائی کے دوران مٹی کی اینٹوں کے 63 مقبرے دریافت کیے ہیں۔مقبروں کے علاقے میں پائی جانے والی دیگر اشیاء میں سلطنت بطلیما دور کے مجسمے، مختلف اشکال کے ہار اور مٹی کے برتنوں میں 38 کانسی کے سکے شامل ہیں جو ہیں۔بطلیما سلطنت رومی سلطنت کا حصہ بننے سے پہلے مصر میں آخری سلطنت تھی اور اس خاندان کی حکمرانی کی بنیاد 305 قبل مسیح میں رکھی گئی تھی۔مصر میں 2018 میں قاہرہ کے قومی عجائب گھر میں پہلی بار بطلیما دور کے نوادرات کی نمائش کی گئی جس میں قدیم دور سلطنت کی تقریباً 300 اشیاء رکھی گئیں۔