مصر کی حماس کو امریکی منصوبہ قبول کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش

   

قاہرہ : 3اکٹوبر ( ایجنسیز ) غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کے حملے جاری ہیں۔ سول ڈیفنس اور طبی ذرائع کے مطابق غزہ پٹی کے کئی علاقوں پر جاری اسرائیلی بمباری میں ایک بچہ اور ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز (MSF) کے رکن سمیت کم از کم 13 فلسطینی جان سے گئے۔ حملوں میں غزہ سٹی، دیر البلح اور خان یونس کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے جمعرات کو کہا ہے کہ قاہرہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے خاتمہ کیلئے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے منصوبے کو قبول کرنے کے لیے حماس کو قائل کرنے کے لیے قطر اور ترکیہ کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہم ان سے ملاقات کر رہے ہیں۔ بدر عبدالعاطی نے فرانسیسی انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز میں اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ ہم قطر میں اپنے بھائیوں اور ترکیہ میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کر رہے ہیں تاکہ حماس کو اس منصوبے کا مثبت جواب دینے پر آمادہ کیا جا سکے۔اس ہفتے کے اوائل میں وائٹ ہاؤس نے ایک 20 نکاتی منصوبے کی نقاب کشائی کی تھی جس میں فوری جنگ بندی، اسرائیل کے زیر حراست فلسطینیوں کے لیے حماس کے یرغمالیوں کا تبادلہ، غزہ سے بتدریج اسرائیلی انخلا، حماس کو غیر مسلح کرنا اور ایک بین الاقوامی ادارے کی سربراہی میں ایک عبوری حکومت کی تشکیل کا مطالبہ کیا گیا۔بدر عبدالعاطی نے کہا کہ اگرچہ وہ وسیع پیمانے پر غزہ کے لیے ٹرمپ کی تجویز کی حمایت کرتے ہیں تاہم اس پر مزید بات چیت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے خلاء ہیں جنہیں پُر کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اس پر عمل درآمد کے طریقہ کار پر مزید بحث کی ضرورت ہے۔ خاص طور پر دو اہم مسائل گورننس اور سیکیورٹی انتظامات پربات کرنے کی زیادہ ضرورت ہے۔ ہم جنگ کے خاتمے کے لیے ٹرمپ کے منصوبے اور ان کے ویژن کی حمایت کرتے ہیں۔ اس حوالے سے ہمیں آگے بڑھنا چاہیے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ مصر کسی بھی صورت میں غزہ کے باشندوں کو بے گھر ہونے کی اجازت نہیں دے گا۔