کوروناوائرس ختم نہیں ہوا، بدلی ہوئی شکل آگئی۔ اور اب برڈفلو
نئی دہلی : ہندوستان وباؤں کا مسکن بنتا جارہا ہے۔ گزشتہ سال کے اوائل سے کوروناوائرس یا کوویڈ۔19 سے پورا ملک پریشان ہے، معیشت دگرگوں ہوگئی، ایک لاکھ سے زائد اموات پیش آئیں۔ اس کے باوجود یہ وائرس سے ابھی چھٹکارا نہیں ملا ہے۔ یورپ بالخصوص برطانیہ میں کوروناوائرس کی بدلی ہوئی شکل دریافت ہوئی جس نے لندن کو پھر ایک بار لاک ڈاؤن سے دوچار کردیا۔ دکھ کی بات ہیکہ کورونا کی نئی شکل سے ہندوستان بھی متاثر ہوچکا ہے اور بتدریج نئے کیس بڑھتے جارہے ہیں۔ ابھی کورونا سے ہی نمٹنے میں مرکزی اور ریاستی حکومتیں بدحال ہیں کہ مصیبت پر مصیبت کے مصداق برڈفلو ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں پھیل گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے جمعہ کو کہا کہ وقفہ وقفہ سے پریشان کرنے والا برڈفلو ابھی تک 6 ریاستوں کیرالا، راجستھان، مدھیہ پردیش، ہماچل پردیش، ہریانہ اور گجرات میں پایا گیا ہے۔ ان ریاستوں کو لائحہ عمل کے مطابق مرض پر قابو پانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ قومی دارالحکومت کے ڈی ڈی اے پارک ہست سل ولیج میں 16 مرغیاں غیرمتوقع طور پر فوت ہوگئی۔ ان کے نمونے ٹسٹنگ لیاب کو بھیجے جاچکے ہیں۔ سرکاری بیان میں بتایا گیا کہ کیرالا کے دونوں متاثرہ اضلاع میں مرغیوں کو فوت کردینے کا کام مکمل کیا جاچکا ہے۔ جو ریاستیں ہنوز ایویئن انفلوئنزا غیرمتاثر ہیں، ان سے مرغیوں کے غیرمتوقع فوت ہونے پر نظر رکھنے کیلئے کہا گیا ہے اور اگر ایسا کوئی واقعہ پیش آئے تو فوری ضروری اقدامات کیلئے کہا گیا ہے۔ مرکزی ٹیمیں متاثرہ ریاستوں کیرالا، ہریانہ اور ہماچل پردیش کو بھیجی گئی ہیں جو ضروری اقدامات کی نگرانی کریں گی۔ حکومت نے کہا کہ پولٹری فارم والوں اور عوام الناس میں بیداری پیدا کرنا چاہئے چونکہ عام طور پر ایسے حالات میں انڈوں اور چکن کے صارفین پریشان ہوجاتے ہیں اور اس مرض کے تعلق سے جانکاری کی کمی صورتحال کو تشویشناک بناتی ہے۔ ہیلتھ منسٹری سے بھی کہا گیا ہیکہ افواہوں کے خلاف چوکسی برتیں اور ضروری ہدایات جاری کرے۔