راجہ پور منڈل کے سرپنچ کے خلاف پولیس میں مقدمہ درج
حیدرآباد۔ 27 جنوری (سیاست نیوز) شہر کے مضافاتی علاقوں میں ریئل اسٹیٹ بزنس مین سے جبراً رقومات کی وصولی سرپنچوں، وارڈ ممبرس اور گرام پنچایت عہدیداروں کا معمول بن چکا ہے۔ مختلف کمپنیوں کی جانب سے شہر کے مضافاتی علاقوں میں پراجیکٹس کا آغاز کیا گیا لیکن پراجیکٹ کی تکمیل میں رکاوٹ پیدا کرتے ہوئے مقامی سرپنچ، وارڈ ممبرس اور ان سے ملی بھگت رکھنے والے گرام پنچایت کے عہدیدار بھاری رقومات کا مطالبہ کررہے ہیں۔ اس سلسلہ میں مختلف گوشوں سے شکایات موصول ہوئیں عام طور پر ریئل اسٹیٹ تاجر مقامی سرپنچوں سے ٹکرائو کے بغیر کسی طرح معاملے کی یکسوئی کرلیتے ہیں لیکن راجہ پور منڈل کے سرپنچ اور ولیج سکریٹری اور وارڈ ممبر کے خلاف پولیس میں شکایت درج کی گئی ہے۔ پولیس نے ریئل اسٹیٹ بزنس مین سے 50 لاکھ روپئے معمول کا مطالبہ کرنے پر مقدمہ درج کیا۔ رقم کی عدم ادائیگی کی صورت میں جبراً اراضی میں داخل ہوکر توڑپھوڑ کی گئی۔ محمد سمیر ولی اللہ کی شکایت پر سیکشن 34، 384، 427، 447 اور 506 آئی پی سی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تاجر نے اپنی شکایت میں کہا کہ وہ راجہ پور موضع میں 59.26 ایکر غیر زرعی اراضی کے مالک ہیں۔ انہوں نے متعلقہ عہدیداروں کی اجازت اور زرعی اراضی کو غیر زرعی اراضی میں منتقل کرنے کے لیے آر ڈی او محبوب نگر کے احکامات کے بعد یہ اراضی خریدی۔ انہوں نے گرام پنچایت سے 2016-17ء میں لے آئوٹ منظوری حاصل کی اور 2016ء سے پلاٹس فروخت کررہے ہیں۔ ان کے تحت تقریباً 300 پلاٹ ہیں۔ گزشتہ سال گرام پنچایت انتخابات کے بعد سرپنچ بچی ریڈی نے 50 لاکھ روپئے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہراسانی کا آغاز کیا۔ 19 جولائی 2019ء کو سرپنچ نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ اراضی میں غیر قانونی مداخلت کرتے ہوئے توڑ پھوڑ کی۔ درخواست گزار نے شکایت کی ہے کہ سرپنچ کو 10 لاکھ روپئے ادا کئے گئے اس کے باوجود وہ 50 لاکھ اور اراضی میں 10 فیصد حصہ داری اور خریداروں سے فی مربع گز 200 روپئے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ مطالبہ کی عدم تکمیل کی صورت میں اراضی پر قبضے کی دھمکی دی جارہی ہے۔ 27 جولائی 2019ء کو پولیس میں پہلی مرتبہ شکایت کی گئی۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس اور ڈائرکٹر جنرل پولیس تلنگانہ سے بھی شکایت کی گئی لیکن تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ 24 جنوری کو سرپنچ اور اس کے ساتھیوں نے جبراً داخل ہوکر 50 لاکھ روپئے کے مطالبہ کو دہرایا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔