مطلقہ سے عشق کے تکون کا عبرتناک انجام

   

’’رشتہ کی بہن ‘‘ سے ناجائز تعلقات قتل کا شاخسانہ
حیدرآباد ۔ 31 ڈسمبر ( سیاست نیوز) رشتہ کی بہن سے ناجائز تعلقات کے شبہ کی بنیاد پر ایک ساتھی نے اپنے ساتھی کا قتل کردیا ۔ گولکنڈہ پولیس حدود میں پیش آئی اس سنسنی خیز واردات نے ٹی وی سیریلس پر ڈرامائی کرداروں اور کہانیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ۔ ساتھی کے ہاتھوں قتل ہوئے محمد علی عرف سہیل کی نعش کو پولیس نے ایک نالے سے برآمد کرلیا جس کی عمر تقریباً 27 سال بتائی گئی ہے ۔ پولیس نے مقتول کی نعش کو برآمد کرنے کے ساتھ ساتھ قاتل کی بھی شناخت کرلی ہے جبکہ قاتل پر دو دن قبل ہی مشغول کے والد نے شبہ ظاہر کیا تھا اور گولکنڈہ پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ بھی کروائی گئی تھی ۔ 28 ڈسمبر کو رات سے سہیل لاپتہ ہوگیا اور 30 ڈسمبر کی رات سہیل کی نعش کو دکن پارک گنبدان قطب شاہی روڈ کے روبرو ایک نالے سے برآمد کی گئی ۔ مشتبہ مقتول فرید نے سہیل کا قتل کرنے کے بعد اس کی نعش کو نالے میں پھینک کر اس پر کچراڈال دیا تھا ۔ گولکنڈہ پولیس انسپکٹر کمریا کے مطابق سہیل کے اس خاتون سے تعلقات تھے ، خاتون مطلقہ اور اس کے دو بچے بتائے گئے ہیں ۔ گذشتہ دونوں سہیل اس خاتون سے قریب ہونے کی کوشش کررہا تھا اور پولیس نے بتایا کہ دونوں میں بات چیت بھی جاری تھی ۔ اس بات کا علم ہونے پرفرید نے سہیل کو خبردار کیا تھا اور اپنی حرکت سے باز آجانے کی دھمکی بھی دی تھی ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فرید نے اس وقت منصوبہ بنالیا تھا کہ وہ سہیل کو راستے سے ہٹانے کیلئے اس کا قتل کرے گا اور اپنے منصوبہ کے تحت اس نے 28ڈسمبر کو سہیل کو اپنے ساتھ لے گیا اور دکن پارک کے روبرو واقع لارے اڈے پر دونوں نے مئے نوشی کی اور پہلے سر پر وار کرنے کے بعد اسکا گلہ کاٹ دیا گیا اور نعش کو پھینک دیا گیا ۔ گولکنڈہ پولیس ہر زاویہ سے اس کیس کی تحقیقات کررہی ہے