گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
ضلع ناگر کرنول کے چار ڈیویژنس میں 10,783 نقلی کنکشنس اور 4842 برقی کنکشن کو میٹرس نہیں پائے گئے
حیدرآباد ۔ 29 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز) : ریاست میں معاشی بحران کا شکار برقی سربراہ کرنے والا ادارہ ( ڈسکام ) کو چند عہدیدار اور عملہ مزید لوٹ رہا ہے ۔ جس کا حال ہی میں انکشاف ہوا ہے ۔ ناگر کرنول ڈیویژن کے حدود میں 10,783 کنکشنس کو زیرو یونٹس برقی بلز جاری کرتے ہوئے ماہانہ لاکھوں روپئے کا غبن کیا جارہا ہے ۔ محکمہ برقی کی تحقیقات میں یہ بات منظر عام پر آئی ہے ۔ ڈسکامس کی جانب سے قرض حاصل کرتے ہوئے برقی خریدی جارہی ہے ۔ مگر ڈپارٹمنٹ کے ہی چند لوگ برقی چوری کر کے فروخت کرتے ہوئے پکڑے گئے ہیں جب کہ برقی صارفین کو ڈپلیکیٹ کنکشن دیتے ہوئے ان کنکشن کی ماہانہ ریڈنگ لیے بغیر بلز وصول کررہے ہیں ۔ جب کہ ڈسکامس کو اس کا کوئی علم بھی نہیں ہے ۔ تلنگانہ اسٹیٹ الیکٹرسٹی ریگولیٹری کونسل (TASERC) کے حکم پر جنوبی ڈسکام (SPDCL) کی گئی انکوائری میں یہ معاملہ سامنا آیا ہے ۔ برقی ملازمین کی بدعنوانیوں کی شکایت وصول ہونے کے بعد یہ تحقیقات کرائی گئی جس سے ان بے قاعدگیوں کا پردہ فاش ہوا ہے ۔ ساتھ میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ 4842 کنکشنس کو برقی میٹر بھی نہیں لگایا گیا ہے ۔ (SPDCL) کے حدود میں ناگر کرنول ضلع کے کلواکرتی ، کولہاپور ، ناگر کرنول اور اچم پیٹ ڈیویژنس میں برقی بے قاعدگیوں کے واقعات منظر عام پر آئے ہیں ۔ ان بے ضابطگیوں میں 14 اسسٹنٹ انجینئرس ، 4 اے ڈی ایز ، ایک ڈی ای کے علاوہ نچلے سطح پر کام کرنے والے دوسرے ملازمین بھی ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ صرف ضلع ناگرکرنول کے چار ڈیویژنس میں 10,783 برقی کنکشن فرضی ہونے اور 4842 برقی کنکشن کو برقی میٹرس نہ لگانے کی نشاندہی ہوئی ہے ۔ اگر ریاست کے تمام اضلاع میں تحقیقات کرائی جانے پر مزید چونکا دینے والے نتائج سامنے آسکتے ہیں ۔ ٹی ایس ای آر سی کے صدر نشین ٹی سری رنگاراؤ نے برقی چوری واقعہ منظر عام پر آنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست بھر میں ایسے مزید واقعات کا پتہ چلانے کے لیے خصوصی شعبہ تشکیل دیا گیا ہے ۔ بے ضابطگیوں میں ملوث ہونے والے 41 ملازمین کے خلاف کارروائی کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں ۔۔ ن