معاشی بحران کے بعد لبنان میں پہلے پارلیمانی انتخابات

   

بیروت : لبنان میں معیشت کے زوال اور بیروت کی بندرگاہ پر دھماکے کے بعد پہلی بار پارلیمانی انتخابات ہو رہے ہیں۔ روئٹرز کے مطابق انتخابات کے بارے میں اکثر لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ معاشی بحران کے ذمہ دار حکمرانوں کو ایک دھچکا لگانا چاہتے ہیں تاہم وہاں کسی بڑی تبدیلی کے امکانات نہیں ہیں۔2018 کے بعد ہونے والے اس پہلے پارلیمانی الیکشن کو ایک امتحان کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کہ آیا بھاری ہتھیاروں سے لیس ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ ملک میں اپنی پارلیمانی اکثریت کو برقرار رکھ سکے گی یا نہیں۔خیال رہے کہ لبنان کے آخری الیکشن کے بعد سے ملک معاشی بدحالی کا شکار ہے اور عالمی بینک نے اس بحران کا الزام لبنان کے حکمران طبقے پر لگایا ہے۔دوسری جانب تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ عوامی غصہ اصلاح پسند امیدواروں کو کچھ نشستیں جیتنے میں مدد دے سکتا ہے۔ لیکن لبنان کے گروہ بندی پر مبنی سیاسی نظام میں وہاں طاقت کے توازن میں کسی بڑی تبدیلی کی توقعات کم ہیں۔‘پہلی بار ووٹ ڈالنے والے 35 سالہ فادی رمضان نے کہا کہ وہ آزاد امیدوار کو منتخب کر کے ’سیاسی نظام کو تمانچہ‘ رسید کرنا چاہتے ہیں۔شیعہ حزب اللہ تحریک کے گڑھ جنوبی لبنان سے ایک ووٹر رعنا غریب نے کہا کہ لبنان کی معاشی تباہی میں وہ اپنا پیسہ کھو چکی ہیں لیکن پھر بھی اس گروپ کو ووٹ دے رہی ہیں۔یاتر نامی گاوں میں ووٹ کاسٹ کرنے والی 30 سالہ رعنا غریب نے 2000 میں اسرائیلی فوج کو جنوبی لبنان سے بھگانے کا سہرا حزب اللہ کے سر باندھتے ہوئے کہا ’ہم ایک نظریے کو ووٹ دیتے ہیں، پیسے کو نہیں۔‘لبنان کے پارلیمانی انتخابات کی پولنگ شام سات بجے تک جاری رہے گی اور توقع کی جا رہی ہے کہ رات کو اس کے نتائج بھی سامنے آ جائیں گے۔
واضح رہے کہ لبنان 1975 سے 1990 تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کے بعد سب سے سنگین معاشی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔اس کی کرنسی کی قدر 90 فیصد سے زیادہ گراوٹ کا شکار ہو چکی ہے اور اس کی تقریباً تین چوتھائی آبادی غربت کی دلدل میں پھنس چکی ہے۔2018 کے الیکشن میں حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں جن میں صدر مائیکل عون کی فری پیٹریاٹک موومنٹ نامی مسیحی جماعت بھی شامل تھی، نے پارلیمنٹ کی 128 نشستوں میں سے 71 پر کامیابی حاصل کی تھی۔ان نتائج نے لبنان کو شیعہ مسلم قیادت والے ایران کے زیادہ قریب کر دیا تھا جس سے سنی مسلم حکمرانی والے سعودی عرب کے اثر و رسوخ کو دھچکا لگا تھا-