معاشی ترقی اور انسانی وسائل کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح

   

100 اسمبلی حلقہ جات میں انٹیگریٹیڈ اقامتی اسکولس ، اسوچم کی کانفرنس سے ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا کا خطاب
حیدرآباد ۔ 20۔ جون (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ تلنگانہ کی عوامی حکومت نے ترقی کا نیا نظریہ پیش کیا ہے جس کے تحت معاشی ترقی اور انسانی وسائل کے فروغ کو ایک دوسرے سے مربوط کیا گیا۔ ڈپٹی چیف منسٹر آج حیدرآباد میں اسوچم سدرن کونسل اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے سماجی انصاف کا جو نظریہ پیش کیا ہے ، اس کے تحت غریبوں کی معاشی ترقی کو یقینی بنایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کی قیادت میں ساری کابینہ ریاست میں معاشی ڈسپلن ، سماجی انصاف اور ماحولیاتی تحفظ سے متعلق ذمہ داریوں کی تکمیل کا عہد کرچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں وسائل کی کوئی کمی نہیں اور تمام شعبہ جات کی ترقی کے علاوہ سماجی انصاف کے ذریعہ ہر طبقہ تک فلاحی اسکیمات کے فوائد کو پہنچایا جائے گا ۔ بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ حکومت کی اسکیمات کے فوائد بنیادی سطح تک پہنچانا اولین ترجیح ہے ۔ کارپوریٹ شعبہ نے تلنگانہ کو سرمایہ کاری کے موزوں مقام کی حیثیت سے شناخت دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول فراہم کیا ہے۔ ملک کی کسی اور ریاست میں سرمایہ کاری کا رجحان اس قدر زیادہ ہے جتنا تلنگانہ میں ہے۔ حکومت کی جانب سے رعایتوں کے علاوہ لاء اینڈ آرڈر کی بہتر صورتحال ترقی میں معاون ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹکنالوجی ، ہیلت کیر فارما اور فوڈ گرینس جیسے شعبوں میں ریاست میں غیر معمولی ترقی کی ہے۔ غریب طبقات کو معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے 200 کروڑ کے مصارف سے انٹیگریٹیڈ اقامتی اسکول تعمیر کئے جارہے ہیں۔ ہر اسکول 25 ایکر اراضی پر محیط ہوگا اور پہلے مرحلہ میں 100 اسکولس تعمیر کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ آئی ٹی آئی کو ترقی دیتے ہوئے 100 اڈوانسڈ ٹکنالوجی سنٹرس قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو معاشی طور پر مستحکم کیا جائے گا۔ ضلع کلکٹر حیدرآباد ڈی ہری چندن اور اسوچم کے عہدیدار اس موقع پر موجود تھے۔1