جگن موہن ریڈی حکومت کا فیصلہ، تعلیمی اداروں میں تحفظات برقرار
حیدرآباد۔16 ۔جولائی (سیاست نیوز) آندھراپردیش حکومت نے موجودہ تحفظات میں اضافہ کرتے ہوئے معاشی طور پر پسماندہ طبقات کو سرکاری ملازمتوں میں 10 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دستور کی 103 ویں ترمیم کے تحت حکومت نے معاشی طور پر کمزور طبقات کو روزگار میں مناسب نمائندگی کا فیصلہ کیا ہے ۔ حکومت کے فیصلہ کے مطابق جن خاندانوںکی سالانہ آمدنی 8 لاکھ روپئے ہے وہ معاشی پسماندہ طبقات کے زمرہ میں آئیں گے۔ حکومت نے انکم سرٹیفکٹ کیلئے خاندان کے اثاثہ جات کی تفصیلات پیش کرنے کی شرط کو ختم کردیا ہے جس کے نتیجہ میں زائد خاندانوں کو تحفظات کا فائدہ ہوگا۔ گزشتہ دو برسوں سے تعلیمی اداروں نے معاشی طور پر پسماندہ گروپس کو 10 فیصد نشستیں الاٹ کی جارہی ہیں۔ جبکہ عدالت میں مقدمہ کے باعث روزگار میں تحفظات فراہم نہیں کئے جاسکے۔ حکومت نے کہا کہ سابق میں کاپو طبقہ کو قانون سازی کے ذریعہ عجلت میں تحفظات فراہم کئے گئے تھے۔ چیف سکریٹری ادتیہ ناتھ داس نے معاشی طور پر پسماندہ طبقات کیلئے روزگار میں 10 فیصد تحفظات پر عمل آوری سے متعلق رہنمایانہ خطوط تمام محکمہ جات کیلئے جاری کئے ہیں۔ ضلع کلکٹرس کو ہدایت دی گئی ہے کہ سالانہ 8 لاکھ آمدنی رکھنے والے خاندانوں کو انکم سرٹیفکٹ جاری کیا جائے ۔