دو ہاتھ اور ایک پیر سے معذور ، گچی باؤلی میں منعقدہ سوئمنگ چمپئن شب میں شاندار مظاہرہ
حیدرآباد : 17 نومبر ( سیاست نیوز) ایک 18سالہ مسلم پیرا پیرک محمد عظیم نے اپنے حوصلے ، عزم اور محنت سے یہ ثابت کردیا کہ معذوری کامیابی کے راستے میں رکاوٹ نہیں بنتی ۔ دونوں ہاتھوں اور ایک پیر کی پیدائشی معذوری کے باوجود کبھی خود کو کمزور نہیں سمجھا ۔ اس نے وہ کردکھایا جو مکمل صحتمند لوگ بھی شاید نہ کرپائیں ۔ پانی کی لہریں اس کے راستے کی رکاوٹ نہیں بن سکی ، عظیم نے نہ صرف تیراکی میں اپنا ہنر دکھایا بلکہ گچی باؤلی میں منعقد 25 ویں پیرا نیشنل سوئمنگ چمپئن شپ میں تین گولڈ میڈل اپنے نام کرکے ملک کا سر فخر سے بلند کردیا ۔ عظیم نے ثابت کردیا کہ محنت اور لگن ہو تو قدرت بھی خود راستے بنادیتی ہے ۔ کیرالا کے عظیم نے 50 میٹر فری اسٹائیل ، 100میٹر فری اسٹائل اور 50میٹر بیک اسٹروک میں گولڈ میڈل جیت کر وہ کارنامہ کر دکھایا جس نے کھیلوں کی دنیا میں نئی مثال قائم کردی ۔ اس کامیابی پر ریاستی وزیر اسپورٹس وی سری ہری نے سکریٹریٹ میں عظیم کا استقبال کیا ، انہیں گلے لگاکر مبارکباد دی اور کہا کہ عظیم آج کے نوجوانوں کیلئے زندہ تحریک ہیں ۔ وزیر نے کہا کہ معذوری کے باوجود تین گولڈ حاصل کرکے خود اعتمادی کی زندہ روشن مثال قائم کی جس سے ہر نوجوان کو سیکھنا چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ قوت ارادی ، جسمانی کمزوریوں سے کہیں زیادہ طاقتور ہوتی ہے جس کو عظیم نے ثابت کردکھایا ہے ۔ ریاستی وزیر نے انہیں پیرا اولمپکس 2028 کیلئے کوالیفائی کرنے پر مبارکباد دی اور اُمید ظاہر کی کہ وہ عالمی سطح پر مزید گولڈ میڈلس حاصل کرکے ہندوستان کا نام روشن کریں گے ۔ محمد عظیم نے وزیر اسپورٹس سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ ان کی عزت افزائی سے انہیں بڑا حوصلہ ملا ہے ۔ عظیم نے اپنی کامیابی کا کریڈٹ تیراک ملکہ وکٹوریہ اور اپنے کوچس کی رہنمائی کو دیتے ہوئے کہا کہ انہی کی مسلسل ٹریننگ اور تعاون نے انہیں اس مقام تک پہنچایا ہے ۔2