معذور خاتون کی گواہی پر عدالت مطمئن ،ملزم کی سزا برقرار

   

نئی دہلی: ذہنی طور پر معذور خاتون کی گواہی پربھروسہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے جمعرات کو عصمت دری کے ملزم کی سزا کو برقرار رکھا۔ اس سے قبل ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے حکم کو برقرار رکھا تھا۔متاثرہ خاتون نے ٹرائل کورٹ میں سوال و جواب کی شکل میں اپنے ساتھ ریپ کا واقعہ بتایا تھا۔یہ واقعہ ستمبر 2015 میں اتراکھنڈ میں پیش آیا تھا اور ایک 36 سالہ خاتون نے 70 فیصد معذوری کے ساتھ ٹرائل کورٹ میں سوال و جواب کی شکل میں گواہی دی تھی ، اسے حلف نہیں دلایا جاسکتا تھا کیونکہ وہ اسے سمجھنے سے قاصر تھی۔اکتوبر 2016 میں ٹرائل کورٹ نے ملزم کو مجرم قرار دیتے ہوئے 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں تبصرہ کیا تھا کہ جرح کے دوران خاتون نے بابائے قوم مہاتما گاندھی اور سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری کی تصاویر کی صحیح شناخت کی تھی۔ہائی کورٹ نے مارچ 2019 میں ملزم کی اپیل خارج کرتے ہوئے نچلی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ ملزم نے اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی جو کہ جسٹس ایل ناگیشور راؤ اور جسٹس انیرودھ بوس کی بنچ کے سامنے سماعت کیلئے آیا۔