خرطوم : سوڈان کے برطرف صدر عمر البشیر کو صحت خراب ہونے کے بعد انہیں ام درمان شہر کے ملٹری اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کا طبی معائنہ کیا گیا۔مقامی سوڈانی سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ معزول صدر عمرالبشیر کی دوران حراست اچانک طبیعت بگڑ گئی جس کے بعد انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر البشیرکی حالت گذشتہ ہفتے ان کے بھائی میجر جنرل عبداللہ حسن احمد البشیر کی وفات کے بعد خراب ہونا شروع ہوگئی تھی۔ ان کے بھائی میجر جنرل حسن احمد البشیر ‘کوڈ 19’ کا شکار ہونے کے بعد گذشتہ ہفتے چل بسے تھے۔اگرچہ بہ ظاہر عمر البشیر میں کرونا کی کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی مگر اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کا کرونا ٹیسٹ بھی لیا جائے گا۔عمر البشیر اور ان کے بھائی عبداللہ حسن احمد البشیر خرطوم کی ‘کوبر’ جیل میں ایک جگہ قید تھے۔ صدر البشیر اپنے بھائی کے جنازے میں شرکت نہیں کر سکے۔ انہوںنے موجودہ حکومت سے اپنے بھائی کے جنازے میں شرکت کی اجازت دینے کی درخواست کی تھی مگر حکومت نے ان کی درخواست منظور نہیں کی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق عمر البشیر کے سابق پرنسپل سیکرٹری میجر جنرل یاسر بشیر بھی چند روز قبل کرونا کا شکار ہونے کے بعد ملٹری اسپتال میں دم توڑ گئے تھے۔
