معطل ارکان پارلیمنٹ کی تعداد 143 ہوگئی ، ڈیلی الاؤنس سے محرومی

,

   

لوک سبھا سے معطل مزید 2 ارکان کا کیرالا سے تعلق ،ایوان کے وسط تک پہنچنے پر کارروائی

نئی دہلی: پارلیمنٹ سے اپوزیشن اراکین کی معطلی کا سلسلہ آج بھی جاری رہا۔ 20 دسمبر کو مزید 2 اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کو معطل کر دیا گیا۔ معطل ہونے والے اراکین پارلیمنٹ کا تعلق لوک سبھا سے ہے اور ان کے نام ہیں تھامس چاجیکادان و اے ایم عارف۔ دونوں اراکین پارلیمنٹ کا تعلق کیرالا سے ہے جنھیں پارلیمنٹ کے بقیہ سرمائی اجلاس سے معطل کر دیا گیا ہے۔ تھامس اور عارف دونوں کو تختیاں دکھانے اور لوک سبھا کے وسط میں داخل ہونے کے سبب ایوان سے معطل کیا گیا ہے۔تھامس اور عارف کی معطلی کے ساتھ ہی پارلیمنٹ سے معطل اپوزیشن اراکین کی مجموعی تعداد اب 143 ہو گئی ہے۔ سرمائی اجلاس 22 دسمبر کو ختم ہونے والا ہے۔ یعنی آئندہ دو دنوں تک معطل اراکین پارلیمنٹ اپنے اپنے ایوانوں یعنی لوک سبھا و راجیہ سبھا کی کارروائی میں شامل نہیں ہو پائیں گے۔ 4 دسمبر کو آغاز کے بعد سرمائی اجلاس میں 14 دسمبر کو 14 اراکین پارلیمنٹ کی معطلی ہوئی تھی۔ 18 دسمبر کو 78 اراکین پارلیمنٹ کی معطلی ہوئی۔ 19 دسمبر کو 49 اراکین پارلیمنٹ کی معطلی کا پروانہ صادر کیا گیا تھا، اور آج 2 مزید اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کی معطلی ہوئی۔ بتایا جاتا ہے کہ آج جن دو اراکین پارلیمنٹ کی معطلی ہوئی ہے، انھوں نے اپنی معطلی کیلئے بڑی مشقت کی۔وہ بار بار وسط میں گئے، پرچیوں کو پھاڑا، بنچ پر کھڑے ہو کر نعرہ بازی کی، تب جا کر انھیں معطل کیا گیا۔ جب ان اراکین پارلیمنٹ سے ان کے رویہ کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ ہم اپنے ساتھیوں کی حمایت میں ایسا کر رہے تھے۔ صبح سے ہی یہ دونوں اراکین پارلیمنٹ ایوان میں ہنگامہ کر رہے تھے اور اس طرح انھوں نے معطل اراکین پارلیمنٹ کی حمایت میں احتجاج درج کیا۔اس دوران لوک سبھا سکریٹریٹ نے معطل 141 ارکان پارلیمنٹ کے پارلیمنٹ چیمبر، گیلری اور لابی میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ سکریٹریٹ کے سرکلر میں کہا گیا کہ پارلیمانی کمیٹی کے ارکان اس کے اجلاس میں بھی شرکت نہیں کرسکیں گے۔ ایسے ارکان کوئی نوٹس دیں گے تو اسے بھی قبول نہیں کیا جائے گا۔ معطل ارکان کو ڈیلی الاؤنس بھی نہیں دیا جائے گا۔