ملزمین جیل منتقل ، چندرائن گٹہ قتل مقدمہ کا معمہ حل
حیدرآباد ۔ 19 ۔ اگست (سیاست نیوز) چندرائن گٹہ پولیس نے پانچ ماہ قبل پیش آئے معمر خاتون کے قتل کیس میں ملوث بیٹے اور بہو کو گرفتار کرلیا۔ اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس فلک نما مسٹر ایم اے رشید کے بموجب 30 مارچ 2019 ء کو 60 سالہ خیرن بیگم کی نعش مشتبہ حالت میں ان کے مکان واقع ہاشم آباد بنگلہ گوڑہ میں پائی گئی تھی ۔ حالانکہ متوفی خاتون کے قریشی رشتہ دار اس کی فوری تدفین کیلئے تیاری کر رہے تھے لیکن پولیس وہاں پہنچ کر نعش کو بغرض پوسٹ مارٹم دواخانہ عثمانیہ مردہ خانہ منتقل کیا اور تفصیلی پوسٹ مارٹم کروایا گیا ۔ چندرائن گٹہ پولیس نے ابتداء میں مشتبہ حالات میں موت واقع ہونے کا مقدمہ درج کیا تھا اور اس کیس کی تحقیقات کے لئے پوسٹ مارٹم رپورٹ طلب کی تھی ۔ دواخانہ عثمانیہ کے فارنسک ماہرین نے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بتایا کہ خیرن بیگم کے سر پر گہرے زخم ہیں اور گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا ہے ۔ اس رپورٹ کے بعد پولیس نے خاتون کے بیٹے 48 سالہ چاند پاشاہ اور بہو 46 سالہ کوثر بیگم کو حراست میں لے لیا۔ تفتیش کے دوران بیٹے اور بہو نے معمر خاتون کا قتل کرنے کا انکشاف کیا۔ اے سی پی رشید نے بتایا کہ کوثر بیگم موٹاپے کی وجہ سے زیادہ کام کاج کرنے سے قاصر تھی اور اسے اولاد بھی نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ معمر ساس سے اکثر بحث ہوا کرتی تھی اور3 مارچ کو بحث کے بعد کوثر بیگم نے خیرن بیگم کا سر دیوار سے لے مارا اور بعد ازاں ساڑی سے گلا گھونٹ کر قتل کردیا۔ اس بات کا پتہ چلنے پر بھی چاند پاشاہ نے کوثر بیگم کو بچانے کے لئے مقام واردات کی صاف صفائی کردی اور شواہد کو مٹانے کی کوشش کی لیکن پولیس کی کارروائی سے بیٹا اور بہو جیل کی سلاخوں کے پیچھے چلے گئے۔