کوپل۔ یکم؍ اگست (ایجنسیز) کرناٹک رورل انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ لمیٹڈ کے ایک سابق کلرک کے خلاف لوک آیکت کی بڑی کارروائی میں تقریباً 30 کروڑ روپے کی غیر قانونی جائیداد کا انکشاف ہوا ہے۔ اس کلرک کی ماہانہ تنخواہ محض 15 ہزار روپے تھی، مگر اس کے پاس موجود اثاثہ دیکھ کر حکام حیران رہ گئے۔ لوک آیکت افسران نے کوپل ضلع کے کالاکپا نداگنڈی اور دیگر مقامات پر چھاپے مارے۔ یہ بات سامنے آئی کہ ملزم کے پاس 24 مکانات، 4 پلاٹ، اور 40 ایکڑ زرعی زمین ہے۔ یہ جائیدادیں صرف اس کے نام پر نہیں، بلکہ اس کی بیوی اور بھائی کے نام پر بھی رجسٹرڈ تھیں۔ حکام نے مزید انکشاف کیا کہ چھاپے میں 350 گرام سونا، ڈیڑھ کلو چاندی کے زیورات، دو کاریں، اور دو دو پہیہ گاڑیاں بھی ضبط کی گئیں۔ یہ سب ایک ایسے شخص کے پاس پایا گیا جس کی سرکاری تنخواہ انتہائی کم تھی۔ اس سابق کلرک نداگنڈی اور KRIDL کے ایک اور سابق انجینئر زیڈ ایم چنچولکر پر الزام ہے کہ انہوں نے 96 سرکاری منصوبوں میں جعلی بلوں اور دستاویزات کے ذریعہ 72 کروڑ روپے کا غبن کیا۔
یہ منصوبے حقیقت میں کبھی مکمل ہی نہیں ہوئے۔
لوک آیکت کو ایک شکایت موصول ہوئی تھی جس کی بنیاد پر عدالت سے حکم حاصل کرنے کے بعد یہ کارروائی انجام دی گئی۔
کوپل سے رکن اسمبلی کے راگھویندر ہٹنل نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور مکمل تحقیقات کے بعد سخت کارروائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ کرناٹک میں حالیہ دنوں لوک آیکت نے کئی افسران کے گھروں پر چھاپے مارے ہیں۔ منگل کے روز ہاسن، چکبالا پورہ، چتردرگا اور بنگلورو میں 5 سرکاری افسران کے احاطوں پر بھی چھاپے مارے گئے تھے تاکہ معلوم ذرائع سے زائد جائیدادوں کی تحقیقات کی جا سکیں۔