سالانہ 10 فیصد شرح فروغ سے غربت میں کمی ممکن: نیتی آیوگ کے صدر امیتابھ کانت
نئی دہلی۔17 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) برقی موٹر کار کا شعبہ ہندوستان کے صنعت سازوں کے لیے ایک بہت بڑا موقع ہے۔ انہیں نہ صرف اس ماڈل کی کارکو دیسی مارکٹ کے لیے بنانی چاہئے بلکہ اسے برآمد بھی کرنا چاہئے۔ یہ بات نیتی آیوگ کے سربراہ امیتابھ کانت نے چہارشنبہ کے دن بتائی۔ انہوں نے ’’2019ء کے نئے صنعت کار‘‘ اجلاس کے ا فتتاح کے موقع پر 2030تک ہندوستان کو اس 10 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کے روڈ میاپ کی تیاری پر زور دیا۔ کانت نے کہا کہ برقی موٹر کار ہندوستان کے لیے ایک بہترین موقع ہے کیوں کہ ہندوستان میں دو پہیوں کی گاڑیوں کا اوسط 72 فیصد سے زائد ہے۔ ہماری کوشش ہونی چاہئے کہ یہ برقی گاڑیاں تیار کریں اور اس کے ساتھ ساتھ ساری دنیا کے لیے برقی موٹر کاریں بھی بنائیں۔ نیتی آیوگ کی تجویز ہے کہ 150 سی سی سے کم گنجائش کی جو دوپہیوں کی گاڑیاں ہیں فروحت ہوتی ہیں۔ 31 مارچ 2025ء کے بعد انہیں صرف برقی گاریوں میں تبدیل کردینا چاہئے۔ انہوں نے ملک کی معیشت کے حجم کو برھانے کے تعلق سے کہا کہ اسٹارٹ اپس اور مختلف صنعتوں میں سرمایہ کاری کے دو عنصر ترقی کے لیے اہم ہیں۔ ہندوستان کو اپنی آبادی کی اکثریت کو خط غربت سے بلند کرنے کے لیے معیشت کی سالانہ شرح کا 9 سے 10 فیصد تک ہونا ضروری ہے۔ کانت نے کہا کہ ہندوستان کو آفاقیت یا عالمگیریت کے لیے واگزاشت ہونا چاہئے اور دیہاتوں کے شہروں میں تبدیل ہونے کا جو عمل جاری ہے اسے اپنا لینا چاہئے اس لیے کہ فی منٹ 30 افراد شہری عمل میں داخل ہورہے ہیں۔ وہ دیہاتوں سے شہروں کا رخ کررہے ہیں جس سے اسٹارٹ اپس کے لیے کثیر مواقع پیدا ہورہے ہیں۔ وزیراعظم نے بارہا کہا ہے کہ ہندوستانی معیشت بہت جلد تین ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ اس سلسلہ میں نیتی آیوگ کے سابق صدر نے بھی بعض تجاویز پیش کی تھیں ۔ اسٹارٹس اپ اور میک ان انڈیا کے ذریعہ اسے ممکن بنایا جاسکتا ہے۔
