مغربی بنگال میں این آر سی کے سوال پر جواب دینے سے حکومت کا گریز

   

فی الحال صرف آسام میں این آر سی پر کام جاری ہے، راجیہ سبھا میں مملکتی وزیر داخلہ نتیانند رائے کا بیان
نئی دہلی۔10 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مرکز نے آج اس سوال پر کوئی راست جواب دینے سے گریز کیا کہ فی الحال آسام میں کئے جانے والے شہریوں کے قومی رجسٹریشن (این آر سی) پڑوسی ریاست مغربی بنگال میں بھی کیا جائے گا۔ مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے آزاد رکن راجیہ سبھا ریتا براتا بنرجی کی طرف سے پوچھے گئے سوال پر مرکزی مملکتی وزیر داخلہ نتیانند رائے نے کوئی جواب نہیں دیا۔ رائے نے تحریری جواب میں کہا کہ این اار سی کا کام فی الحال صرف آسام میں جاری ہے جو 1955 کے قانونی شہریت اور دستور میں شہریت سے متعلق دفعات و قواعد کے تحت کیا جارہا ہے۔ بنرجی نے دریافت کیا تھا کہ آیا مغربی بنگال میں بھی این آر سی کا عمل شروع کیا جائے گا۔ سپریم کورٹ کی نگرانی میں آسام میں این آر سی کا عمل جاری ہے جس کا مقصد غیر قانونی مہاجرین کی شناخت و نشاندہی کرنا ہے۔ اس ریاست کو بنگلہ دیشی افراد کی غیر قانونی داحلے کے مسائل کا سامنا ہے۔ این اار سی کا مسودہ گزشتہ سال 30 جولائی کو شائع کیا گیا تھا۔ جس سے 40.7 لاکھ افراد کے نام خارج کردیئے جانے کے سبب ایک بہت بڑا تنازعہ پیدا ہوگیا تھا۔ مسودہ میں 3.29 درخواست گزاروں کے منجملہ 2.9 کے نام شامل کئے گئے تھے۔ آسام کے لیے این آر سی کی قطعی فہرست 31 جولائی کو شائع کی جائے گی۔