مغربی بنگال میں سیاسی تشدد پر مرکز کو رپورٹ مطلوب

   

ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ پر وزارت داخلہ کا اظہار تشویش

نئی دہلی۔ 15جون (سیاست ڈاٹ کام) مرکز نے مغربی بنگال میں سیاسی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے ان پر قابو پانے اور اس کی جانچ کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں رپورٹ دینے کو کہا ہے ۔وزارت داخلہ نے ریاستی حکومت کو آج ایک ایڈوائزری جاری کرکے گزشتہ چار برسوں میں 2016سے 2019کے درمیان انتخابات سے متعلق اورسیاسی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاہے کہ گزشتہ کچھ برسوں سے مسلسل جاری تشدد کے واقعات گہری تشویش کا موضوع ہے ۔ وزارت نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت کی اس سے پہلے بھیجی گئی ایک رپورٹ میں سیاسی تشدد کے بارے میں دیئے گئے اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ سال 2016سے 2019 تک سیاسی تشدد کے واقعات کا سلسلہ مسلسل جاری ہے ۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ ریاست میں قانون ونظم بحال کرنے والی مشینری فیل ہوچکی ہے اور وہ لوگوں میں سلامتی کے احساس پیدا کرنے میں بھی ناکام رہی ہے ۔اسے دیکھتے ہوئے مرکزی حکومت مغربی بنگال کی صورت حال کے سلسلے میں فکر مند ہے ۔ریاستی حکومت کی پہلے کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے وزارت نے کہا ہے کہ ریاست میں سال 2016 میں سیاسی تشدد کے 509 واقعات ہوئے ، سال 2018 میں بڑھ کر 1035ہوگئے اور سال 2019میں اب تک 773تشددکے واقعات ہوچکے ہیں۔ ریاست میں سال 2016 میں 36 لوگوں کی موت ہوئی، 2018 میں یہ تعداد 96 ہوگئی اور اس سال اب تک 26 لوگوں کی موت ہوچکی ہے ۔ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت سیاسی تشدد کے واقعات پر قابو پانے اور ان کی جانچ کیلئے کئے اقدامات کے بارے میں وزارت داخلہ کو رپورٹ بھیجے ۔