مغربی بنگال کے اسنسول میں ٹی ایم سی اور بی جے پی کے کارکنوں کے درمیان تصادم، چھ افراد زخمی

   

آسنسول: یہاں کے علاقے میں بی جے پی کے دفتر کی تعمیر کو لے کر مبینہ طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی اور ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) ٹی ایم سی کارکنوں کے مابین جھڑپ میں کم از کم چھ افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

یہ واقعہ بدھ کے روز آسنسول کے تھانہ سلن پور پولیس اسٹیشن کے تحت واقع انچرا کے علاقے میں پیش آیا ، جو مرکزی وزیر بابول سپریو کا پارلیمانی حلقہ ہے۔

بارابانی میں ترنمول کے ایم ایل اے سوچ رہے ہیں کہ وہ 2021 میں آنے والے اسمبلی انتخابات میں یہ سب کرکے جیت جائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوگا۔ عوام سب کچھ دیکھ رہی ہے۔ یہ ایک منصوبہ بند حملہ تھا ،پاسچم بردھمان ضلع صدر بی جے وائی اریجت رائے نے ان خیالات کا اظہار کیا۔

بی جے پی کارکنوں کا الزام ہے کہ ٹی ایم سی کارکنان نے موقع پر آکر کام بند کردیا تھا جبکہ ٹی ایم سی کارکنوں کا الزام ہے کہ بی جے پی نے تعمیر کے لئے پنچایت سے اجازت نہیں لی ہے۔

واقعے کے دن ٹی ایم سی رہنما ارمان خان نے کہا ، “بی جے پی کارکنوں نے افتتاح کی اجازت کے بارے میں پوچھنے کے بعد ہماری پنچایت کے نائب پرنسپل ہر رام تیواری پر حملہ کیا۔ جھڑپ کے دوران ٹی ایم سی کارکنان زخمی ہوئے۔ بعدازاں دونوں سیاسی جماعتوں کے کارکن آپس میں لڑائی میں الجھ گئے جس کے بعد بی جے پی اینکرہ بلاک کے صدر پنٹو تیوری اور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

زخمیوں کو علاج کے لئے آسنسول ڈسٹرکٹ اسپتال بھیج دیا گیا۔ اطلاع ملنے پر تھانہ سلان پور کے پولیس اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔

اس سے قبل یہاں بی جے پی پارٹی کے دفتر کو کچھ دن پہلے ٹی ایم سی کارکنوں نے مبینہ طور پر نذر آتش کیا تھا۔