لکھنؤ:28جولائی(یواین آئی) سماج وادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو کی بیوی اور لوک سبھا ایم پی ڈمپل یادو کی توہین کے حوالے سے بی جے پی کھل کر سامنے آئی ہے ۔ اترپردیش کی خاتون و اطفال بہبود کی وزیر بیبی رانی موریہ نے پیر کو کہا کہ ہم خواتین کی توہین قبول نہیں کریں گے پھر چاہئے وہ کسی بھی پارٹی کی ہوں۔ موریہ نے پیر کو پارٹی کے ریاستی دفتر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی ڈمپل یادو کے سلسلے میں دئیے گئے بیان کی مذمت کرتی ہے لیکن سماج وادی پارٹی اپنے ووٹ بینک کی لالچ میں اپنی خاتون لیڈر کا دفاع بھی نہیں کرپارہی ہے ۔ انہوں نے مولانا ساجد راشدی کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اکھلیش یادو کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا‘ مولانا کے بیان پر اکھلیش کی خاموشی حیران کرنے والی ہے ۔ کیا ووٹ بینک کے لالچ میں اکھلیش کو اپنی بیوی کی توہین بھی منظور ہے ۔ اترپردیش حکومت کی وزیر نے کہا کہ‘ بی جے پی کا نظریہ اور سماج وادی پارٹی کے نظریہ میں فرق ہے ۔ سپا کو ووٹ بینک اور خواتین کے احترام میں کسی ایک کو منتخب ہو تو وہ ووٹ بینک کو منتخب کریں گے ۔ موریہ نے سماج وادی پارٹی کے ساتھ ہی کانگریس پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ‘ لڑکی ہو لڑ سکتی ہوں’ کا نعرہ دینے والی خاتون رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی بھی خاموش ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ22جولائی کو ایس پی سربراہ اکھلیش یادو سمیت کئی لیڈروں کے ساتھ مسجد میں میٹنگ کی تھی جس کے بعد سیاست گرم ہوگئی۔ اب اس کی تصویر سوشل میڈیا پر جم کر شیئر کی جارہی ہے ۔ اکھلیش کے اس قدم کے بعد اب بی جے پی نے ان کو ہدف تنقید بنارہی ہے ۔