کلکتہ: کلکتہ میڈیکل اینڈ ہاسپٹل کے 186 ویں یوم تاسیس کے موقع پر پروگرام میں شرکت کیلئے آئے ریاستی وزیر لیبر ڈاکٹر نرمل ماجی کو طلبہ کی جانب سے تلخ تجربہ اٹھانا پڑا۔ نرمل ماجی جیسے ہی تقریب میں آئے طلبہ کی جانب سے احتجاج شروع ہوگیا جس سے وہ پریشان ہوگئے اور ان احتجاج کرنے والے طلبہ کو ”کتے“ جیسا نامناسب لفظ کہہ دئے۔
West Bengal minister #NirmalMaji referred to the Hindi proverb "Hathi chale bazaar, kutte bhonke hazaar (an elephant walks on without caring for barks of dogs in his trail) triggering further uproar among the medical students.https://t.co/IyMrU5gbbE
— The Quint (@TheQuint) January 29, 2020
ریاستی وزیر کے انسٹیٹیوٹ میں داخل ہوتے ہی طلبہ کی جانب سے مظاہرہ شروع ہوگیا اور انہیں ”گو بیک“ (واپس جاؤ) کے نعرے لگانے لگے اور طلبہ اپنے ہاتھوں میں کالے جھنڈے تھامے ہوئے تھے۔ بعد ازاں انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہاتھی چلے بازار، کتے بھونکے ہزار۔ انہوں نے اس وقع پر ان تمام تفصیلات کا سامنے لایا جو انہوں نے اس میڈیکل کالج کی ترقی کے لئے کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ طلبہ نے کبھی انہیں اس کالج کا حصہ سمجھا ہی نہیں۔ ان کے اس جملہ پر مختلف گوشوں سے ان پر سخت تنقید کی گئی۔ وزیر برقی چٹوپادھے نے کہا کہ بڑوں کو چاہئے کہ وہ طلبہ کی چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو نظرانداز کردیں۔ تاہم طلبہ کے احتجاج کرنے کی پوری وجہ سامنے نہیں آئی۔