مغربی بنگال ۔ سی بی آئی تصادم ، سیاسی فائدہ کی کوشش

   

مودی حکومت پر حلیف شیوسینا کی تنقید ، دو ماہ قبل کارروائی ممکن تھی
ممبئی۔ 5 فروری (سیاست ڈاٹ کام) حکومت سی بی آئی اور حکومت مغربی بنگال کے درمیان عملاً ٹکراؤ کے درمیان بی جے پی کی حلیف شیوسینا نے الزام عائد کیا کہ آنے والے لوک سبھا انتخابات میں سیاسی فائدہ اٹھانے کے مقصد سے یہ منصوبہ بند قدم اٹھایا گیا ہے۔ شیوسینا نے اپنے ترجمان مرہٹی روزنامہ ’’سامنا‘‘ کے اداریہ میں لکھا کہ کولکتہ میں جو کچھ ہورہا ہے، وہ ’جمہوریت کیلئے خطرہ ہے‘۔ واضح رہے کہ ساردھا چٹ فنڈ کیس کی تحقیقات میں کولکتہ پولیس کمشنر سے پوچھ گچھ کرنے سی بی آئی کی کوشش کے خلاف مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی اتوار کو رات سے کولکتہ میں سی بی آئی کے دفتر کے روبرو دھرنا دے رہی ہیں۔ ممتا نے اعلان کیا ہے کہ ان کا یہ احتجاج ملک اور دستور کے تحفظ کیلئے کیا جارہا ہے اور واضح کیا تھا کہ یہ جدوجہد جاری رہے گی، وہ کسی بھی انجام کا سامنا کرنے تیار ہیں۔ شیوسینا نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت دو ماہ پہلے بھی کولکتہ کے پولیس کمشنر کے خلاف کارروائی کرسکتی تھی۔ سی بی آئی کو چاہئے تھا کہ وہ کمشنر سے پوچھ گچھ کیلئے ان کے گھر پہونچنے سے قبل مناسب سمن جاری کرتی۔ شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ’’ساردھا چٹ فنڈ اسکام میں کسی کو بھی بخشا نہیں جانا چاہئے، تاہم سی بی آئی آخر کس طرح اس ’چٹ انڈیا‘ اسکام کی گزشتہ ساڑھے چار سال سے تحقیقات کررہی تھی۔