مغربی کنارہ میں فائرنگ ،دو اسرائیلی فوجی ہلاک

,

   

مغربی کنارہ: مغربی کنارے کے شمال میں تیسیر چیک پوسٹ کے نزدیک فائرنگ کے واقعہ میں دو اسرائیلی فوج ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے۔ یہ بات العربیہ نیوز کے نمائندہ نے منگل کے روز بتائی۔ اس سے قبل فلسطینی سرکاری خبر رساں ایجنسی ‘وفا’ نے بتایا کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں نے سوسیا گاؤں پر حملہ کیا۔ یہودی آباد کاروں نے کئی گھروں پر پتھراؤ کیا ، پانی کی ٹنکیاں برباد کر دیں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔ یہ تفصیلات الخلیل کے جنوب میں واقع علاقے مسافر یطا میں مقامی حکام نے پیر کی شام بتائیں۔ادھر فلسطینی ہدایت کار باسل عدرا نے “ایکس” ویب سائٹ پر اپنے اکاؤنٹ پر کئی وڈیو کلپ جاری کیے ہیں جن میں مذکورہ حملے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کو دیکھا جا سکتا ہے۔ عدرا نے لکھا کہ “میں اس وقت مسلح اور ماسک لگائے آباد کاروں کے حصار میں ہوں جو مسافر یطا پر دہشت گرد حملے کی قیادت کر رہے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل میں جرمن سفیر اشٹیفن زائبرٹ نے باسل عدرا کے پوسٹ کردہ وڈیو کلپوں کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہیکہ اس چیز کا روزانہ کی بنیاد پر ہونا کیسے ممکن ہے؟ شدت پسند آباد کاروں کی پر تشدد کارروائیوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جانے چاہئیں … یہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے (وہاں رہنے والے فلسطینیوں کیلئے) اور سیکورٹی کا مسئلہ ہے۔ اس لیے کہ مغربی کنارے میں آگ بھڑکانا کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔اسرائیلی فوج نے گذشتہ ماہ 21 جنوری کو مغربی کنارے کے شہر جنین میں آئرن وال کے نام سے ایک بڑا آپریشن شروع کیا تھا۔
فوج نے دھمکی دی تھی کہ “دہشت گردی” پر قابو پانے تک مغربی کنارے کے مختلف حصوں میں فوجی کارروائیاں جاری رہیں گی۔یاد رہے کہ غزہ کی پٹی میں سات اکتوبر 2023 کو اسرائیلی جنگ چھڑنے کے بعد سے مغربی کنارے میں پر تشدد کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ یہاں اسرائیلی فوج نے تقریبا روزانہ کی بنیاد پر گرفتاریاں کیں۔ اسی طرح یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف پر تشدد کارروائیوں میں بھی اضافہ ہو گیا۔