زخمی خاتون کو ہاسپٹل میں چھوڑ کر نامعلوم افراد فرار ، نعش تین دن تک مردہ خانہ میں پڑی رہی
عصمت ریزی ہونے ڈاکٹرس کا دعویٰ ، ایف آئی آر میں صرف اغواء اور قتل کے مقدمات ، واقعہ پر کئی شکوک و شبہات
حیدرآباد ۔ 3 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : ریاست میں خواتین کے تحفظ کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کرنے کا حکومت اور پولیس دعویٰ کررہی ہے مگر آئے دن شہر حیدرآباد کے علاوہ اضلاع میں خواتین محفوظ نہ ہونے کے درجنوں واقعات منظر عام پر آرہے ہیں ۔ ایسا ہی ایک واقعہ ضلع کھمم میں پیش آیا ہے ۔ جہاں ایک قبائلی خاتون اپنی بیمار ساس کی مدد کے لیے گاؤں کو پہونچی اغواء کا شکار ہوئی ۔ شدید زخمی ہو کر زندگی سے محروم ہوگئی نامعلوم ایک آٹو ڈرائیور اس خاتون کو اٹھا کر لے گیا ۔ دوسرے دن نامعلوم افراد زخمی خاتون کو کھمم کے سرکاری ہاسپٹل کے پاس چھوڑ کر فرار ہوگئے ۔ زیر علاج خاتون کی موت واقع ہوگئی ۔ نعش تین دن تک کھمم کے سرکاری ہاسپٹل کے مردہ خانہ میں رکھی گئی ۔ بتایا جاتا ہے کے ڈاکٹرس نے متاثرہ خاتون کے گھر والوں کو اطلاع دی ہے کہ اس خاتون کی عصمت ریزی کی گئی ہے ۔ پولیس نے بھی ابتداء میں خاتون کا اغواء ، عصمت ریزی اور قتل ہونے کی بات کہی ہے ۔ مگر ایف آئی آر میں اس کا ذکر صرف اغواء اور قتل کے طور پر کیا ہے جس سے کئی شکوک و شبہات پیدا ہورہے ہیں ۔ منگل کو منظر عام پر آئے واقعہ کی کچھ اس طرح کی تفصیلات ہے ۔ ضلع ورنگل کے نیکونڈا کے قریب واقع چننا راؤ پیٹ منڈل کے تانڈہ کی ایک 45 سالہ خاتون اپنے شوہر کے ساتھ مزدوری کرتے ہوئے زندگی گذار رہی تھی ۔ 27 اپریل کو وہ کرشنا ایکسپریس کے ذریعہ نیکونڈا سے نکلی اور کھمم کے ممتا ہاسپٹل میں اپنی بیمار ساس کا علاج کرانے پہونچی ہاسپٹل میں ڈاکٹرس دستیاب نہ ہونے پر دونوں واپس ہوگئے ۔ آٹو میں سوار ہو کر کھمم کے نئے بس اسٹانڈ کی طرف جانے کے دوران ساس کو ضرورت سے فارغ کرانے کے لیے ایک سنسان مقام پر اتارا گیا ۔ آٹو ڈرائیور بہو کو لے کر وہاں سے فرار ہوگیا ۔ جب دوبارہ ساس وہاں پہونچی تو بہو اور آٹو کو نہیں پایا تھوڑی دیر اس کی تلاش کرنے کے بعد شام کو ریلوے اسٹیشن پہونچکر گھر چلی گئی ۔ گھر والوں کو اس کی اطلاع دینے پر وہ 28 اپریل کی صبح کھمم پہونچکر مختلف جگہوں پر اس کو تلاش کیا ۔ اسی دن نامعلوم افراد زخمی متاثرہ خاتون کو کھمم کے سرکاری ہاسپٹل میں چھوڑ کر فرار ہوگئے ۔ ڈاکٹرس نے اس خاتون کا علاج کیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکی ۔ افراد خاندان اس کی شکایت درج کرانے کئی پولیس اسٹیشن کے چکر کاٹے انہیں بتایا گیا وہ علاقہ ان کے حدود میں نہیں آتا ۔ آخر کار وہ لوگ منگل کو مقامی کانگریس کے قائد کی مدد سے ٹو ٹاون پولیس اسٹیشن پہونچے وہاں پولیس نے انہیں بتایا کہ ایک نامعلوم خاتون کی نعش سرکاری ہاسپٹل میں ہے ۔ پولیس نے ارکان خاندان کو اس کی تصویریں دکھائی ۔ ارکان خاندان نے تصاویر دیکھ کر اس کی شناخت کرلی اور ہاسپٹل پہونچے جس پر ڈاکٹرس نے انہیں تفصیلات سے واقف کرایا اور بتایا کہ اس خاتون کی عصمت ریزی ہوئی اور سر پر شدید چوٹ لگی تھی ۔ ارکان خاندان فوری ٹو ٹاون پولیس اسٹیشن پہونچے سارے واقعہ کو ٹرینی آئی پی ایس اویناش کمار کو بتایا جو وہاں ڈیوٹی پر تھے ۔ جس کی انہوں نے ماتحت پولیس عہدیداروں کو کارروائی کرنے کی ہدایت دی ۔ افراد خاندان کی شکایت پر نامعلوم آٹو ڈرائیور کے خلاف عصمت ریزی ، قتل ، اغوا کے مقدمات درج کرنے کی ے سی پی گنیش نے اطلاع دی تاہم ایف آئی آر میں عصمت ریزی کا تذکرہ شامل نہیں ہے ۔ جس میں صرف اغوا اور قتل کے الزامات ہیں ۔ جس پر کئی شکوک پیدا ہورہے ہیں ۔ نامعلوم افراد شدید زخمی خاتون کو سرکاری ہاسپٹل میں چھوڑ کر چلے گئے تو ڈاکٹرس نے اس کی اطلاع پولیس کو دی یا نہیں ۔ خاتون ہوش میں تھی یا بے ہوش تھی اگر ہوش میں تھی تو گھر والوں کی تفصیلات کیوں معلوم نہیں کی گئی ۔ نامعلوم افراد کی جانب سے خاتون کو ہاسپٹل میں چھوڑنے کے دوران اس وقت ہاسپٹل کے سی سی کیمرے تین گھنٹوں تک کیوں ناکارہ تھے ۔۔ ن