مفاد سے ٹکراؤمسئلہ پر بی سی سی آئی اور کرکٹ اڈوائزری کمیٹی میں رسہ کشی

   

روی شاستری کو دوبارہ ہیڈ کوچ مقرر کئے جانے کا امکان

نئی دہلی ۔ 29 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) بی سی سی آئی ایتھکس آفیسر ڈی کے جین نے کہا کہ کرکٹ اڈوائزری کمیٹی (سی اے سی) جو کپل دیو ، انشومن گائیکواڈ اور شانتا رنگا سوامی پر مشتمل ہے۔ اگر متصادم مفاد کی خلاف ورزی کا ارتکاب کرتی ہے تو روی شاستری کو 2021 ء تک ہندوستان عالمی ٹی 20 کیلئے ہیڈ کوچ کی ذمہ داری دوبارہ دے سکتی ہے۔ ایتھکس آفیسر نے تینوں کرکٹ اڈوائزری کمیٹی ممبران کو نوٹس جاری کی ہے اور 10 اکتوبر تک جواب داخل کرنے کی مہلت دی ہے۔ اسی اثناء میں اس نوٹس کی اجرائی کے ردعمل کے طور پر سابقہ ہندوستانی کپتان شانتا رنگا سوامی نے بحیثیت رکن سی اے سی اور ڈائرکٹر آف انڈین کرکٹ اسوسی ایشن سے استعفیٰ دے دیا ہے ۔ ایتھکس آفیسر کی جانب سے تینوں ارکان کو نوٹس کی اجرائی پر ایم پی سی اے لائیو ممبر سنجیو گپتا نے یہ کہہ کر استعفیٰ دے دیا کہ لودھا پیانل سفارشات کی رو سے کرکٹ اڈوائزری کمیٹی کے رکن کیلئے ایک شخص ایک عہدہ کی صریح خلاف ورزی کی جاتی رہی ہے لیکن سی اے سی ارکان کسی نہ کسی اور تنظیم سے بھی جڑے ہوئے ہیں۔ گپتا نے 1983 ء ورلڈکپ جیت کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ کپل دیو خود تصادم مفاد کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے تھے کیونکہ وہ اس وقت کپتان کے علاوہ کامن ٹریٹر ، فلڈ لائیٹ کمپنی کے مالک، انڈین کرکٹ اسوسی ایشن رکن کے علاوہ سی اے سی رکن بھی تھے۔ اس طرح سے انہوں نے الزام لگایا کہ گائیکواڈ خود بھی اس پالیسی کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں کیونکہ وہ ان کی خود کی ا پنی اکیڈیمی کے علاوہ بی سی سی آئی سے ملحقہ کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔ اس کے علاوہ سی اے سی نے ڈسمبر 2018 ء میں ایک خاتون ہیڈکوچ ڈبلیو وی رمن کو بھی منتخب کیا تھا لیکن اس وقت اڈھاک کمیٹی موجود تھی ۔