کے سی آر پر بد عنوانیوں کے ذریعہ کروڑہا روپئے حاصل کرنے کا الزام ۔ ریونت ریڈی
حیدرآباد۔13جولائی (سیاست نیوز) چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ بدعنوانیوں کے ذریعہ ہزاروں کروڑ روپئے حاصل کر رہے ہیں‘ کسانوں کو مفت برقی کے علاوہ ریاست میں کالیشورم پراجکٹ‘ مشن بھگیرتا اور مشن کاکتیہ کے نام پر بھی لاکھوں کروڑکی بدعنوانیاں کی گئی ہیں ۔ صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے امریکہ سے واپسی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ’کسانوں کو مفت برقی‘ معاملہ میں اپنے بیان کی وضاحت کی اور کہا کہ وزیر آئی ٹی کے ٹی راما راؤ نے ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرکے عوام میں بدگمانی پیدا کرنے کی کوشش کی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے کسانوں کو محض 8 گھنٹے برقی سربراہ کی جا رہی ہے جبکہ حکومت کسانوں کو مفت برقی سربراہی کیلئے سالانہ بجٹ میں 16ہزار کروڑ روپئے مختص کر رہی ہے ۔ 12 گھنٹے برقی سربراہ کی جاتی ہے تو بھی 8ہزار کروڑ روپئے درکار ہوتے ہیں۔ انہو ں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے کسانوں کو گمراہ کرکے کانگریس کے خلاف اکسانے کی کوشش کی جار ہی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ سب سے پہلے متحدہ آندھرا پردیش میں کانگریس حکومت سے مفت برقی سربراہی کے اقدامات کئے گئے تھے ۔ 2004 میں اقتدار پانے کے بعد راج شیکھر ریڈی نے کسانوں کیلئے 7 گھنٹے مفت برقی سربراہی کا اعلان کیا تھا ۔ اس کے بعد 2009 میں اسے بڑھا کر9 گھنٹے کیا گیا تھا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ مفت برقی معاملہ میں کے ٹی راما راؤ سے کسی بھی مقام پر کھلے مباحث کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے ان علاقوں میں 12 گھنٹے کسانوں کو برقی سربراہ کی جا رہی ہے جن میں بی آر ایس قائدین کی زرعی اراضیات ہیں۔ انہو ںنے بتایا کہ کانگریس نے کسانوں کے قرضہ جات معاف کئے تھے یہ بھی تاریخ ہے۔ تلنگانہ عوام نے کے سی آر اور ان کی حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کا فیصلہ کر لیا ہے اسی لئے کے ٹی آر بوکھلاہٹ کا شکار اپوزیشن کو نشانہ بنارہے ہیں۔ انہو ںنے بتایا کہ کانگریس کو اقتدار ملنے پر ریاست کے کسانوں کو مفت برقی سربراہی کے اقدامات کئے جائیں گے اور بدعنوانیوں کے خاتمہ کو یقینی بنایا جائیگا۔ ریونت ریڈی نے چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ سابق چیف منسٹر چندرابابو نائیڈو کے ساتھ رہ کر کسانوں پر گولیاں چلانے والے آج کسان سرکار کی بات کر رہے ہیں ۔ انہو ںنے کے ٹی آر کو چیالنج کیا اور کہا کہ ثابت کریں کہ وہ زرعی سرگرمیوں سے واقف ہیں جبکہ وہ اور کاشتکاری کے عمل سے واقف ہیں۔م