ہاسٹل جانے سے بچنے کیلئے 12 سالہ لڑکی کا حربہ ۔
کریم نگر۔30ڈسمبر (ایجنسیز )تلنگانہ میں آر ٹی سی بسوں میں خواتین کیلئے مفت سفر ایک 12 سالہ لڑکی کے لیے کارآمد ثابت ہوا۔آسان مفت بس خدمات کا استعمال کرکے سفر کرنے کا انتخاب کیا۔ جو ہاسٹل واپس جانے سے بچنے 33 گھنٹے تک آر ٹی سی بسوں میں سفر کرتی رہی۔ تفصیلات کے مطابق تلنگانہ پیداپلی ضلع کے ودیا رانا یاپوری سے تعلق رکھنے والی ایک 13 سالہ اسکولی لڑکی، جو خانگی اقامتی اسکول میں 8 ویں جماعت کی طالبہ ہے اپنے اسکول کے ہاسٹل واپس جانے سے بچنے آرٹی سی کی مختلف بسیں جو حال میں لڑکیوں اور خواتین کیلئے مفت بنائی گئی تھیں، 33 گھنٹے تک سفر کرتی رہی۔مجموعی طور پرلڑکی جس کا نام ظاہر نہیں کیا جا رہا ہے ایک بس سے دوسری بس تک 33 گھنٹے تک نان اسٹاپ کا سفر کر چکی ہے۔ بظاہرکسی نے بھی اس میں دلچسپی نہیں لی کیونکہ حکومت نے خواتین کیلئے بسوں میں سفر مفت کر دیا تھا۔ یہ لڑکی کرسمس کی تعطیلات کیلئے کریم نگر میں اپنی دادی کے گھر گئی تھی اور بدھ کو اسے اپنے ہاسٹل لوٹنا تھا۔ اس کے دادا اس کے ساتھ بس اسٹیشن تک گئے اور وہ صبح 11 بجے بس میں سوار ہوئی اور بس کی تفصیلات اس کے والد نرسمہم کو بھیجیں جو ایک سابق فوجی ہیں جن کا تعلق کریم نگر اوٹور گاؤں سے ہے تاہم موڑ اس وقت آیا جب لڑکی نے متوقع منچریال چوک کی بجائے کریم نگر مضافات میں بومکل چوراہے پر اترنے کا فیصلہ کیا۔من چریال چوک پر انتظار کر رہے اس کے والد نے جب کنڈکٹر سے اپنی بیٹی کے بارے میں دریافت کیا تو اسے بتایا گیا کہ ان کی بیٹی بومکل چوراہے پر اتری گئی جب وہ مقام پر پہنچا تو وہ نہیں ملی۔ اس نے فوری پولیس سے رابطہ کیا جس پر تحقیقات شروع کی اور مختلف بس اسٹانڈز پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کو چیک کیا اور اس کی تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کر دیں۔سوشل میڈیا پر لڑکی کی تصویر دیکھ کر گنگادھرا سے تعلق رکھنے والے ابھیلاش نامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ وہ اسی بس میں سوار تھی جس میں وہ حیدرآباد سے گنگادھرا جا رہی تھی۔ جب اس نے اس سے پوچھا کہ وہ کہاں جارہی ہے تو اس نے بتایا کہ وہ جگتیال جا رہی ہے۔ تحقیق کے بعد پولیس کو معلوم ہوا کہ وہ بسوں میں ایک جگہ سے دوسری جگہ جا رہی تھی اور پولیس ٹیموں کو کورٹلہ، جگتیال اور جے بی ایس بس اسٹانڈ پر بھیجا۔حیدرآباد بس اسٹانڈ کی نگرانی کرنے والی پولیس ٹیم نے اسے جمعہ کی رات دیر گئے نظام آباد بس سے اترتے پایا اور اس کے اہل خانہ کو آگاہ کیا اور صحت کی جانچ کے بعد اسے اہل خانہ کے حوالے کر دیا گیا۔