مفت پانی سربراہی کے نام واٹر ٹینکر اسکام

   

بدعنوانیوں اور دھاندلیوں کے واقعات کے بعد محکمہ آبرسانی خواب غفلت سے بیدار
حیدرآباد۔/13اکٹوبر، ( سیاست نیوز) مفت پانی کی سربراہی میں بڑے پیمانے پر دھاندلیوں اور بدعنوانیوں کے واقعات منظر عام پر آنے کے بعد واٹر بورڈ نیند سے بیدار ہواہے۔ اب غیر ضروری مقامات پر واٹر ٹینکر کو روانہ کرنے سے گریز کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور جہاں ضرورت ہوگی اسی مقام پر پانی سربراہ کیا جائے گا۔ مفت پانی کی سربراہی کے نام پر کروڑہا روپیوں کی دھاندلیوں کے واقعات نے واٹر بورڈ کے ملازمین کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور اس کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔ واٹر بورڈ کی جانب سے ایسی کالونیوں اور بستیوں میں مفت پانی سربراہ کیا جاتا ہے جہاں پائپ لائن کا کوئی موثر انتظام نہیں ہے۔ایسی کالونیوں اور بستیوں میں مفت واٹر ٹینکر کو روانہ کیا جاتا ہے تاہم اس مفت پانی کی اسکیم کی آڑ میں زائد پانی کے ٹینکر سے چند افراد نے کروڑہا روپئے بٹور لئے ہیں اور ایک مقام کے نام پر دوسرے خانگی اداروں اور اپارٹمنٹس کو پانی سربراہ کیا گیا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق کاٹے دھان کے صنعتی علاقہ میں 30 تا 40 ٹرپ کافی ہوتے ہیں لیکن ان علاقوں میں 5 تا6 سو ٹینکرس کے ٹرپ کئے گئے۔ واٹر بورڈ کی جانب سے حاصل مفت پانی کو لیکر صنعتی علاقوں میں فروخت کیا جارہا ہے ۔ بالخصوص چند افراد کی جانب سے نچلی سطح کے عہدیداروں کے ساتھ ملی بھگت سے بڑے پیمانے پر دھاندلیاں ہوئی ہیں۔ ایک شخص کے 10 ٹینکر جبکہ دوسرا شخص 7 تا10 ٹینکر چلاتا ہے۔ اس طرح چند افراد بے نامی طریقہ سے صنعتی علاقوں میں مفت غریبوں کو سربراہ کرنے والا پانی سربراہ کرتے ہوئے کروڑہا روپئے حاصل کررہے ہیں۔ ع