چنتل ڈیویژن
حیدرآباد :۔ کمرشیل کامپلکسیس اور تعلیمی اداروں پر مشتمل شہر کے نواح میں مصروف ترین علاقہ چینتل ڈیویژن 128 جس میں بابا جگجیون رام نگر کالونی ، چندرا نگر کالونی ، جی آئی آر آئی نگر ، گرو مورتی نگر ، شیوا نگر ، دوارکا پوری کالونی ، اور مہندرا نگر شامل ہیں ۔ خواتین ( بی سی ) کے لیے محفوظ جی ایچ ایم سی کے اس ڈیویژن میں رائے دہندوں کی تعداد 34 ہزار سے زائد ہے ۔ اس وارڈ کی نمائندگی 2016 کے جی ایچ ایم سی انتخابات میں ٹی آر ایس کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کرنے والی رشیدہ بیگم کرتی ہیں ۔ اس ڈیویژن میں کئی بلدی مسائل ہیں جس میں سڑکوں کی خراب حالت ، سیوریج کے پانی کا سڑکوں پر بہنا اور بار بار برقی کٹوتی شامل ہے ۔ مقامی لوگوں کے مطابق اس ڈیویژن میں سڑکوں کی حالت بہت خراب ہے اور یہ مقامی افراد کے لیے ایک مسئلہ ہے ۔ اس ڈیویژن کے کئی علاقوں میں سیوریج پائپ لائن کی تنصیب کے لیے سڑکوں پر کھدائی کی گئی لیکن انہیں سطح کیے بغیر ویسے ہی چھوڑ دیا گیا ۔ ان سڑکوں پر کئی کھڈ ہیں جس کی وجہ موٹر گاڑیوں اور پیدل راہروں کو دشواری ہورہی ہے ۔ چندرا نگر جیسی کالونیز میں ڈرینج پائپ لائنس بہت پرانی ہیں ۔ جس کی وجہ تھوڑی بھی بارش ہو تو سڑکوں پر پانی جمع ہوجاتا ہے ۔ سیوریج سسٹم کے ٹھیک نہ ہونے کی وجہ موریوں کا پانی سڑکوں پر بہتا ہے اور مکانات میں بھی داخل ہوجاتا ہے ۔ مہندرا نگر کے جے رمیش نے کہا کہ ’ قائدین ہماری کالونی میں صرف انتخابات کے وقت آتے ہیں ۔ ہماری کالونی کا بڑا مسئلہ یہاں وقفہ وقفہ سے برقی کی مسدودی کا ہے ۔ اس کالونی میں دو ٹرانسفارمرس کو مناسب طور پر اپ گریڈ نہیں کیا گیا جس کی وجہ برقی سربراہی میں کمی بیشی ایک مسئلہ بنا ہوا ہے ‘ ۔ چینتل کے ساکن آدی نارائن ریڈی نے کہا کہ ’ جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں اور مقامی کارپوریٹرس سے ڈرینج کے مسائل کے بارے میں متعدد مرتبہ تحریری نمائندگی کی گئی لیکن اس سلسلہ میں کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے ۔ حتی کہ حالیہ سیلاب میں ہمارے علاقہ میں کئی مکانات متاثر ہوئے لیکن جی ایچ ایم سی نے کوئی ریلیف فراہم نہیں کی ‘ ۔۔