مقبرہ صغریٰ بیگم کے احاطہ میں موجود غیر آباد مسجد میں نماز کا آغاز

   

موقوفہ اراضی کی تفصیلات کا حصول، قبضوں سے متعلق معلومات اکٹھا، وقف بورڈ کا اقدام

حیدرآباد۔9۔اپریل (سیاست نیوز) مقبرۂ صغریٰ بیگم کے اندرونی حصہ میں واقع غیر آباد مسجد کو آباد کرتے ہوئے اس مسجد میں نماز پنجگانہ کے آغاز کے اقدامات کئے گئے ہیں اور مسجد و مقبرہ کے علاوہ درگاہ کے اطراف و اکناف واقع موقوفہ جائیداد پر موجود قابضین کو تخلیہ کا نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ جناب محمد مسیح اللہ خان نے شیخ پیٹ ‘ شیر لنگم پلی میں واقع مقبرۂ صغریٰ بیگم میں موجود مسجد میں نماز ظہر کی ادائیگی کے ذریعہ مسجد کو دوبارہ آباد کرنے کے اقدامات کئے اور اس موقع پر کہا کہ مقبرہ کے تحت موجودہ موقوفہ اراضی کی تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں اور 1989 میں شائع گزٹ میں اس مسجد ‘ قبرستان اور اس کے اطراف و اکناف کی موقوفہ اراضی کا تذکرہ موجود ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گزٹ میں سیریل نمبر 3068پر موجود اس اواقافی ادارہ کے تحت موجود اراضی اور ان پر کئے گئے قبضوں کی مکمل تفصیلات اندرون ایک ہفتہ پیش کرنے کی عہدیداروں کی ہدایت دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ مشترکہ سروے کے ذریعہ درگاہ حسین شاہ ولی ؒ سے قریب اس مسجد کی اراضی کی جانچ کے اقدامات کئے جائیں گے۔ جناب محمد مسیح اللہ خان نے بتایا کہ موقوفہ اراضی پر کی گئی تعمیرات کو نوٹس جاری کرنے کے علاوہ ان کے رجسٹریشن کی تنسیخ کے لئے بھی وقف بورڈ کی جانب سے محکمہ اسٹامپس اینڈ رجسٹریشن اور متعلقہ تحصیلدار کو مکتوبات روانہ کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہو ںنے بتایا کہ درگاہ حسین شاہ ولیؒ کے مقدمہ میں وقف بورڈ کی شکست اور کمزور موقف کے سبب قابضین کی جانب سے اطراف و اکناف کی موقوفہ اراضیات کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے جبکہ وقف بورڈ کی جانب سے درگاہ حسین شاہ ولیؒ کے مقدمہ میں موجود گنجائش کا بھی جائزہ لیا جا رہاہے اور حکومت سے اس سلسلہ میں نمائندگی کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے لیکن ساتھ ہی مقبرۂ صغریٰ بیگم کے تحت موجود موقوفہ اراضی کے حصول کے لئے بھی وقف بورڈ کی جانب سے اقدامات کئے جائیں گے اور اس اراضی کے تحفظ اور ان پر کئے گئے قبضہ جات کو برخواست کروایاجائے گا۔م