مقبوضہ کشمیر سے پاکستان دستبردار ہوجائے ، انڈیا کا پھر مطالبہ

   

گلگت۔بلتستان مسئلہ پر پاکستان میں ہندوستانی سفارت کار کی طلبی ،کٹر حریف پڑوسیوں کے تعلقات میں تلخی

نئی دہلی /اسلام آباد ۔ 4مئی ( سیاست ڈاٹ کام) کٹر حریف پڑوسیوں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان پھر ایک بار گرما گرمی پیدا ہوگئی ہے جب کہ نئی دہلی حکومت نے پھر ایک بار پڑوسی ملک سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری جموں و کشمیر اور لداخ کے اُن تمام علاقوں سے دستبردار ہوجائے جہاں اُس نے غیر قانونی قبضہ کررکھا ہے ۔ہندوستان کے بیان کے اعادہ ایک روز بعد ہوا ہے جب کہ پاکستان کی سرپرستی والے دہشت گردوں نے اتوار کو کشمیر کے علاقہ میں حملہ کرتے ہوئے پانچ سیکورٹی پرسونل کو ہلاک کردیا تھا ۔ وزارت اُمور خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ ہندوستان نے سینئر پاکستانی سفارت کار کو طلب کیا اور گلگت ۔ بلتستان کے بارے میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلہ کے خلاف سخت احتجاج درج کروایا ۔ یہ علاقہ سابق ریاست جموں و کشمیر کا حصہ تھا اور 1947ء کے بعد سے مقبوضہ ہے ۔ جنوری میں پاکستان کی فاضل عدالت نے اپنے حکم نامہ میں کہا تھا کہ گلگت ۔ بلتستان اس کی عمل داری میں آتا ہے اور عمران خان حکومت نے گذشتہ سال اس خطہ پر اپنی دستوری گرفت کو مضبوط کرنے کیلئے سلسلہ وار اقدامار کئے ہیں ۔ دریں اثناء اسلام آباد میں حکومت پاکستان میں سینئر ہندوستانی سفارتکار کو طلب کرتے ہوئے ہندوستان کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے اُسے بے بنیاد اور غلط قرار دیا ،جو کچھ اُس نے گلگت ۔ بلتستان میں عام انتخابات کے انعقاد کے بارے میں پاکستان کی سپریم کورٹ کے فیصلہ کے تعلق سے کہا ہے ۔ ہندوستان نے جیسے ہی احتجاج درج کروایا ، پاکستان نے بھی اسی طرح کیا ۔