مقتدیٰ الصدر دوبارہ سیاسی طور پر کامیابی کیلئے کوشاں

   

بغداد : طاقتور شیعہ عالم الصدر اپنے سیاسی اقتدار کی بحالی کے لیے زمین ہموار کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ مختلف ذرائع کا کہنا ہے کہ دو سال کی ناکامی کے بعد بالآخر وہ اس کوشش میں ہیں کہ وہ شیعہ حریفوں کے بغیر حکومت قائم کر سکیں۔مبصرین کا خیال ہے ان کی واپسی کے لیے تیاری 2025 کے پارلیمانی انتخابات کو مد نظر رکھ کر کی جا رہی ہے۔ 2025 کے انتخابات کی تیاری ان کے مخالفین کے کیے خطرہ ہو سکتی ہے اور ایران سے قربت رکھنے والے مسلح گروہوں کو بھی مقتدی الصدر کی سیاست میں واپسی سے خطرہ ہو سکتا ہے۔ ان کی آمد سے عراق کی حالیہ عدم استحکام کی صورتحال پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔عراق کی اکثریت یہ توقع کر رہی ہے کہ مقتدی الصدر دوبارہ سے سیاست میں ابھر سکتے ہیں۔ مقتدی الصدر کا پیغام نیک مگر غریب لوگوں کے لیے اہم ہے۔ وہ سب اسے ایک چمپئن کے طور پر دیکھتے ہیں۔ میڈیانے مقتدی الصدر کے سلسلے میں سیاست دانوں، علماء اور تجزیہ کاروں سے بات کی تو انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ حکومت بنانے کے لیے پچھلی مرتبہ کے مقابلے میں الصدر کے پاس اہم منصوبہ ہے۔