مقتول پاکستانی نائب امام کی منکوحہ جرمن بیوی اور بھائی گرفتار

   

برلن : جنوبی جرمن صوبے شٹٹ گارٹ میں شہر اْلم کی پولیس نے 28 ڈسمبرکے روز بتایا کہ ٹھیک ایک ہفتہ قبل 21 ڈسمبر کی شام قتل کر دیے گئے 26 سالہ شاہد نواز قادری کی موت کی چھان بین کے دوران تفتیشی افسران کو مقتول کی شریک حیات کا بیان بہت مشکوک لگا تھا، جس پر اسی پہلو سے تفتیش کی گئی تو اس کے نتیجے میں ابتدائی طور پر کافی کچھ واضح ہو گیا۔ پولیس کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق یہ خاتون ایک جرمن شہری ہے، جس نے مقتول قادری کے ساتھ جرمن قانون کے تحت تو شادی نہیں کی تھی تاہم وہ اسلامی طور پر مقتول کی بیوی تھی کیونکہ دونوں کا نکاح ہوا تھا۔ اس قتل کی تفتیش کے لیے پولیس کی طرف سے قائم کیے گئے خصوصی کمیشن کے ماہرین نے جب مزید چھان بین کی، تو پولیس کا مقتول کی منکوحہ جرمن خاتون اور مقتول کے 25 سالہ پاکستانی بھائی پر شبہ مضبوط ہوتا گیا۔اس دوران پولیس نے مقتول اور اس کی شریک حیات کی مشترکہ رہائش گاہ کے علاوہ اسی جرمن صوبے میں مشرقی آلب کاؤنٹی کے علاقے میں ایک ایسے فلیٹ کی تلاشی بھی لی، جہاں مقتول کی منکوحہ جرمن شہری رہتی رہی تھی۔ ان دونوں گھروں کی تلاشی کے دوران حکام کو متعدد ایسے شواہد ملے، جن کی چھان بین کے بعد قانونی نتائج اخذ کرنے کا عمل ابھی جاری ہے۔