مقدمات کے حل کیلئے باہمی سمجھوتہ فریقین کیلئے مفید

   

نارائن پیٹ میں لوک عدالت پروگرام سے جج محمد عبدالرفیع و دیگر کا خطاب

نارائن پیٹ۔ 31 ڈسمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کم چیئرمین ڈی ایل ایس اے نارائن پیٹ جناب محمد عبدالرفیع نے کہا کہ کسی بھی معاملے کو ثالثی کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔ ہفتہ کو عدالت کے احاطے میں منعقدہ لوک عدالت پروگرام میں ڈی ایل ایس اے کے سکریٹری کم سینئر سول جج جی سرینواس، جونیئر سول جج محمد عمر، ایڈیشنل جونیئر سول جج ذکیہ سلطانہ، اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر سریش کمار، پبلک پراسیکیوٹر اکولا بالاپا، بار ایسوسی ایشن کے صدور نے شرکت کی۔ دامودر گوڈ، لیگل ایڈ ڈیفنس۔ کونسلز اور دیگر مدعیان نے مل کر لوک عدالت کے احاطہ میں معاملات کو مفاہمت کے ذریعے نمٹا دیا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ جج نے کہا کہ مقدمات کے فریقین آپس میں بات کرکے سمجھوتہ کرلیں تو دونوں فریق محفوظ رہیں گے۔ نارائن پیٹ ڈسٹرکٹ کورٹ میں 13890 معاملات کو مفاہمت کے ذریعے حل کیا گیا۔ ضلع میں، 12 پولیس اسٹیشن اور دو ایکسائز پولیس اسٹیشن (کوسگی، نارائن پیٹ) کے دائرہ اختیار میں 13890 مقدمات ہیں، وکلاء نے تعاون کیا ہے اور انہیں حل کرنے میں سخت محنت کی ہے۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ جج نے پودا دے کر سمجھوتہ کرنے والے افراد کو مبارکباد دی۔ عدالتی عملے نے بتایا کہ حکومت کو کل 13890 مقدمات کے حل سے 1,90,635 روپے کی آمدنی ہوئی ہے۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے سینئر سول جج جی سرینواس نے مشورہ دیا کہ ہمیں باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ معاملات کو خوش اسلوبی سے طے کرنا چاہئے۔ جونیئر سول جج محمد عمر نے کہا کہ لوک عدالت دونوں فریقین کے لیے معاملات کو سمجھوتہ کے ذریعے حل کرنے کا ایک اچھا موقع ہے۔ اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر سریش کمار نے کہا کہ سمجھوتہ شاہی طریقہ ہے۔ چیف ڈیفنس کونسل نے کہا کہ قومی لوک عدالت ہر دو ماہ بعد منعقد کی جائے گی اور جن لوگوں کے پاس مالی وسائل نہیں ہیں ان کے مقدمات مفت میں نمٹانے کے لیے وکیل مقرر کیے جائیں گے۔ لکشمی پتی گوڈ اور بار ایسوسی ایشن کے صدر دامودر گوڑ نے کہا کہ لوک عدالت کا اچھا استعمال کیا جانا چاہیے۔ اس پروگرام میں دیگر وکلاء￿ ، فریقین اور عدالتی عملہ نے شرکت کی۔