بی آر ایس دور حکومت میں دوسروں پر مقدمات درج کئے گئے، پروفیسر کودنڈا رام کا ردعمل
حیدرآباد۔/26 جون، ( سیاست نیوز) تلنگانہ جنا سمیتی کے سربراہ پروفیسر کودنڈا رام نے کہا کہ بی آر ایس حکومت نے میڈی گڈہ بیاریج کے قریب پراجکٹ کی تعمیر کے بارے میں ماہرین کی رائے کو نظرانداز کردیا تھا جس کے نتیجہ میں فنی خرابیاں پیدا ہورہی ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پروفیسر کودنڈا رام نے کہاکہ کالیشورم پراجکٹ کی ری ڈیزائننگ سے قبل ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے نام سے پراجکٹ شروع کیا گیا تھا۔ میڈی گڈہ بیاریج کے قریب پراجکٹ کی تعمیر کی ماہرین نے مخالفت کی لیکن کے سی آر حکومت نے اعتراضات کی پرواہ کئے بغیر ری ڈیزائننگ کے ذریعہ کام شروع کیا۔ کودنڈا رام کے مطابق کالیشورم پراجکٹ کے تحت جو بیاریجس کی تعمیر عمل میں آئی ہے ان پر خرچ کے بارے میں صورتحال غیر واضح ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کالیشورم اور میڈی گڈہ میں بے قاعدگیوں کے ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اس سلسلہ میں بی آر ایس نے تحقیقاتی کمیشن کا مطالبہ کیا تھا اور کانگریس حکومت کی جانب سے کمیشن کے قیام کے بعد بی آر ایس کا رویہ عدم تعاون کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقائق کو منظر عام پر لانے سے روکنے کیلئے بی آر ایس کمیشن سے تعاون نہیں کررہی ہے۔ کودنڈا رام نے کہا کہ پراجکٹس کی تعمیر میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں ہوئی ہیں۔ کے سی آر دس برس تک چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز رہے اور آج اپنے خلاف موجود مقدمات سے دستبرداری کا مطالبہ کررہے ہیں۔ کے سی آر کا یہ مطالبہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے۔ بی آر ایس دور حکومت میں ہمارے خلاف جو مقدمات درج کئے گئے تھے ان سے دستبرداری اختیار کرنے کا چیف منسٹر ریونت ریڈی سے مطالبہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ تحریک کے علاوہ بی آر ایس دور حکومت میں عوامی مسائل پر جدوجہد کے خلاف مقدمات درج کئے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے دور حکومت میں مقدمات درج کرنے والے آج خود اپنے خلاف مقدمات سے دستبرداری کیلئے عدالت سے رجوع ہورہے ہیں۔ پروفیسر کودنڈا رام نے کہا کہ سنگارینی کالریز کی کانوں کا ہراج دراصل خانگیانے کی سمت پیش قدمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئلہ کی کانوں کو سنگارینی کالریز کے حوالے کیا جائے تاکہ کمپنی کی آمدنی میں اضافہ ہو۔1