ملازمت سے برخواست کرنے کا کسی کو بھی حق نہیں : اشواتھاما ریڈی

   

تحریک تلنگانہ میں ہڑتال قانونی تو آر ٹی سی ہڑتال غیر قانونی کیسے ہوگئی، کنوینر آر ٹی سی جے اے سی کا ردعمل

حیدرآباد۔3نومبر(سیاست نیوز) تحریک تلنگانہ کے دوران جو ہڑتال قانونی تھی اب کس طرح غیر قانونی ہوگئی!چیف منسٹر کی جانب سے 5 نومبر تک خدمات سے رجوع ہونے کا موقع دینے کے اعلان سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ آر ٹی سی ملازمین کو برطرف کرنے کی کسی میں طاقت نہیں ہے اور کوئی بھی اس طرح کی کاروائی کا اعلان نہیں کرسکتا ۔ تلنگانہ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن جوائنٹ ایکشن کمیٹی اپنی ہڑتال میں مزید شدت پیدا کرنے کیلئے طلبہ تنظیموں اور دیگر اداروں اور یونینوں کی تائید حاصل کرنے کے اقدامات کرے گی۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی صدرنشین مسٹر اشواتھاما ریڈی نے گذشتہ یوم کابینہ کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کے متعلق چیف منسٹر کے اعلانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے اور چیف منسٹر کی جانب سے دی گئی مہلت کوئی نئی بات نہیں ہے اور اگر اس سے استفادہ کرتے ہوئے کچھ ملازمین خدمات سے رجوع بھی ہوتے ہیں تو کوئی فرق نہیں پڑے گا لیکن جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے جب تک حکومت بات چیت نہیں کرے گی اس وقت تک مسائل کے حل یا ہڑتال کے ختم کئے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ مسٹر اشواتھاما ریڈی نے کہا کہ ریاست میں جاری آرٹی سی ملازمین کی ہڑتال کو اب تک غیر قانونی قرار دینے والی حکومت کی جانب سے یہ کہا جا رہاہے کہ وہ ایک اور موقع ملازمین کو فراہم کر رہے ہیں جبکہ ملازمین یہ واضح کرچکے ہیں کہ جب تک بات چیت کے ذریعہ مسائل کو حل نہیں کیا جاتا اس وقت تک ہڑتال ختم نہیں کی جائے گی۔انہو ںنے بتایا کہ چیف منسٹر 50 فیصد آرٹی سی کو خانگیانے کی بات کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ اگر 5نومبر تک ملازمین رجوع نہیں ہوتے ہیں تو 100 فیصد آرٹی سی کو خانگیانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہو ںنے کہا کہ آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال ہی خانگیانے کی پالیسی کے خلاف اور آر ٹی سی کو حکومت میں ضم کرنے کے بنیادی مطالبہ کے ساتھ کی جا رہی ہے اور آر ٹی سی ملازمین حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ آر ٹی سی پر جو ٹیکس عائد کئے گئے ہیں وہ برخواست کئے جائیں تاکہ آر ٹی سی کو ہونے والے نقصانات سے بچایاجاسکے لیکن حکومت کی جانب آر ٹی سی کو خانگیاتے ہوئے اسے نقصانات سے بچانے کی بات کی جا رہی ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔آر ٹی سی جے اے سی نے حکومت اور چیف منسٹر پر آمرانہ رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے جو طریقہ کار اختیار کیا جا رہا ہے اس پر نہ صرف عوام بلکہ عدالتوں اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے بھی تنقید کی جا رہی ہے لیکن اس کے باوجود بھی حکومت کی جانب سے من مانی کی کوشش کی جا رہی ہے جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔