معاشی بحران پر وائیٹ پیپر جاری کیا جائے، محمد علی شبیر کا مطالبہ
حیدرآباد ۔31 ۔ نومبر (سیاست نیوز) تلنگانہ میں سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنرس کے وظیفہ میں کٹوتی سے متعلق ٹی آر ایس حکومت کے فیصلہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اچانک معاشی بحران کی وجوہات پر مبنی وائیٹ پیپر جاری کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تنحواہوں اور پنشن میں کٹوتی کے فیصلہ سے سرکاری ملازمین کے حواصلے پست ہوجائیں گے جو گزشتہ 10 دنوں سے کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے دن رات جدوجہد کر رہے ہیں۔ وائرس کے خلاف مہم میں تمام سرکاری محکمہ جات شامل ہیں۔ محکمہ جات ، صحت ، پولیس ، توانائی اور میونسپل ایڈمنسٹریشن کے ملازمین 24 گھنٹے خدمات انجام دیتے ہوئے لاک ڈاؤن کے دوران عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کر رہے ہیں۔ تنخواہوں میں 50 فیصد کی کٹوتی نے سرکاری ملازمین کو گہرا صدمہ دیا ہے ۔ محمد علی شبیر نے الزام عائد کیا کہ حکومت کورونا وائرس کے خلاف لڑائی میں ملازمین سے جبراً ان کی حصہ داری وصول کر رہی ہے۔ ہر ملازم کو اپنی تنخواہ کے اعتبار سے ہر ماہ چند لازمی واجبات کی ادائیگی ہوتی ہے اور 50 فیصد کی کٹوتی کے نتیجہ میں سرکاری ملازمین کی معاشی صورتحال اتھل پتھل ہوجائے گی۔ کے سی آر نے اپنے غلط فیصلہ کے ذریعہ نیا انسانی بحران پیدا کردیا ہے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ حکومت کو ملازمین کی حوصلہ افزائی کے بجائے ان کے حوصلے پست کرنے کی ضرورت نہیں تھی ۔ ڈاکٹرس اور پیرا میڈیکل اسٹاف مریضوں کے علاج کے لئے بے تکان محنت کر رہے ہیں لیکن ان کی تنخواہوں میں 50 فیصد کٹوتی سے خدمات متاثر ہوں گی۔ تمام محکمہ جاتی کی کارکردگی پر اثر پڑسکتا ہے ۔ پنشنرس کے لئے 50 فیصد کی کٹوتی کا اعلان غیر انسانی ہے ۔ تمام ریٹائرڈ ملازمین 60 سال سے زائد کے ہیں اور وہ اپنی طبی غذائی اور خاندانی ضروریات کی تکمیل پنشن سے کر رہے ہیں۔ 50 فیصد کٹوتی کی صورت میں ان کا گزر بسر کس طرح ممکن ہوگا۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ انتہائی دکھ کی بات ہے کہ کے سی آر ملازمین اور پنشنرس کے دکھ کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔ اگر انہیں واقعی اخراجات میں کٹوتی کرنی ہے تو پرگتی بھون میں قیام ترک کرنا چاہئے۔ محمد علی شبیر نے الزام عائد کیا کہ حقیقی مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے اس طرح کے قدم اٹھائے گئے ۔ چیف منسٹر کو چاہئے کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے اقدامات کی 24 گھنٹے شخصی نگرانی کریں۔ انہوں نے تنخواہوں اور پنشن میں کٹوتی کا فیصلہ واپس لینا کا مطالبہ کیا۔