ملاوٹی چائے پتی فروخت کرنے کا اسکینڈل بے نقاب

   

فتح نگر کے گودام پر ٹاسک فورس ٹیم کا دھاوا، تین افراد گرفتار ، حیدرآباد سٹی پولیس کی مہم میں شدت

حیدرآباد ۔ 9 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : حیدرآباد سٹی پولیس نے ملاوٹی اشیاء کے خلاف کارروائیوں میں شدت پیدا کردی ہے ۔ ملاوٹی دودھ ، ادرک لہسن اور اشیاء ضروریہ کے خلاف جاری کارروائیوں میں کمشنر ٹاسک فورس نے ملاوٹی چائے کی پتی کے ایک بڑے اسکینڈل کو بے نقاب کردیا اور تین افراد کو گرفتار کرلیا جو ملاوٹی چائے کی پتی فروخت کررہے تھے ۔ خطرناک کیمیکل ناریل کا چھلکا اور سستی غیر معیاری پتی کا استعمال کرتے ہوئے اس میں مختلف کیمیکل ، فلیورس ، چاکلیٹ کارڈومن اور دودھ کے فلیورس کی ملاوٹ کرتے ہوئے پتی تیار کررہے تھے اور مارکٹ میں فروخت کررہے تھے ۔ کمشنر ٹاسک فورس سنٹرل زون ٹیم نے ’ کونارک ٹی پاوڈر سیلز اینڈ سپلائز ‘ فتح نگر کے ایک گودام پر دھاوا کرتے ہوئے اس ریاکٹ کا پردہ فاش کیا اور تین افراد 32 سالہ شیویا جگناتھ 21 سالہ پرتاپ پردھان اور 19 سالہ سوائن پربدھا ساکنان فتح نگر کو گرفتار کرلیا ۔ پولیس کے مطابق جگناتھ اصل سرغنہ بتایا گیا ہے ۔ جب کہ پرتاپ پردھان اور سوئن پربدھا کا تعلق اڈیشہ سے پایا جاتا ہے ۔
(سلسلہ صفحہ 8 پر )
پولیس نے ان کے قبضہ سے 300 کیلو ملاوٹی چائے پتی 200 کیلو ناریل کا چھلکا کے علاوہ مختلف کیمیکل اور دیگر اشیاء جو چائے کی پتی میں ملائی جارہی تھیں انہیں ضبط کرلیا ۔ جگناتھ کے خلاف سابق میں تین مقدمات مومن پیٹ اور صنعت نگر میں درج ہیں ۔ ٹاسک فورس پولیس کے مطابق اڈیشہ سے تعلق رکھنے والے دو مزدوروں کو جگناتھ نے اپنے ساتھ شامل کرلیا اور مارکٹ میں غیر معیاری ناقص چائے کی پتی کو 80 تا 100 روپئے فی کیلو گرام خرید کر اس میں ملاوٹ کرتا تھا اور پھر 200 تا 250 روپئے فی کیلو فروخت کیا کرتا تھا ۔ کمشنر ٹاسک فورس نے ضبط شدہ اشیاء کو فوڈ سیفٹی اتھاریٹی کے حوالے کردیا اور گرفتار ملزمین کو بالا نگر پولیس کے حوالے کردیا ۔۔ ع