پی جی نشستوں کی بھاری رقومات میں فروخت کی جانچ، ریاست میں 16 مقامات پر دھاوے
حیدرآباد۔/7 نومبر، ( سیاست نیوز) انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے ملاریڈی میڈیکل کالج میں پی جی نشستوں کے الاٹمنٹ میں بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔ پی جی میڈیکل کالج کی نشستوں کو زائد فیس حاصل کرتے ہوئے الاٹ کرنے کی شکایت پر انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے سابق وزیر سی ایچ ملا ریڈی کو نوٹس جاری کی ہے۔ ڈائرکٹوریٹ نے تحقیقات کیلئے آج ہی حاضر ہونے کی ہدایت دی جس پر ملاریڈی میڈیکل کالج کے ایڈمنسٹریٹیو آفیسر سریندر ریڈی ای ڈی عہدیداروں کے روبرو پیش ہوئے۔ بتایا جاتا ہے کہ سریندر ریڈی نے نشستوں کے الاٹمنٹ کے بارے میں عہدیداروں سے وضاحت کی۔ واضح رہے کہ تلنگانہ کے بعض میڈیکل کالجس میں پوسٹ گریجویٹ نشستوں کو بھاری قیمت پر فروخت کرنے کی شکایات ملی ہیں جس پر انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے گذشتہ سال ملا ریڈی کالج پر دھاوا کرتے ہوئے فائیلوں کی جانچ کی تھی۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے 12 خانگی میڈیکل کالجس کا اچانک معائنہ کرتے ہوئے اس معاملہ کی جانچ کی تھی۔ ڈائرکٹوریٹ نے کالجس سے اہم دستاویزات ضبط کئے تھے۔ ریاست میں 10 خانگی میڈیکل کالجس میں پوسٹ گریجویشن کی 45 نشستوں کو بلیک میں فروخت کرنے کا معاملہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ تک پہنچا۔ سابق وزیر سی ایچ ملا ریڈی کو نوٹس کی اجرائی کے بعد یہ معاملہ دوبارہ شدت اختیار کرچکا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ملا ریڈی میڈیکل کالج کے ایڈمنسٹریٹیو آفیسر سریندر ریڈی سے ای ڈی حکام نے کئی گھنٹوں پوچھ تاچھ کی اور نشستوں کے الاٹمنٹ پر سوالات کئے۔ خانگی میڈیکل کالجس میں پوسٹ گریجویٹ نشستوں کی فروخت کے بارے میں کئی معاملات منظر عام پر آئے ہیں جن میں بعض ادارے اور افراد ملوث بتائے گئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ایک کروڑ تا ڈھائی کروڑ فی نشست فروخت کی گئی۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت معاملہ کی جانچ شروع کی ہے۔ حیدرآباد، کھمم اور کریم نگر کے بشمول 16 مقامات پر گذشتہ دو دنوں میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے دھاوے کرکے دستاویزات کو ضبط کیا۔ ملاریڈی میڈیکل کالج سے 1.4 کروڑ کی رقم ضبط کی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ کالج کے بینک کھاتوں میں موجود 2.89 کروڑ کی رقم کو منجمد کردیا گیا۔1