بنگلورو: اٹل سبھاش خودکشی مقدمہ کی اہم ملزمہ نکیتا سنگھانیاگرفتاری سے بچنے کے لیے روزانہ اپنا ٹھکانہ بدلتی رہی۔ پولیس نے نکیتا کوگڑگاؤں، ہریانہ سے اور اس کی والدہ نشا سنگھانیا اور بھائی انوراگ سنگھانیا کو جھانسی اتر پردیش سے گرفتارکیا۔ پولیس کے مطابق ملزمان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے اپنے گھروں کو بندکردیا تھا۔ نکیتا کی ایک غلط فون کال نے پولیس کو گڑگاؤں میں اس کی موجودگی کا پتہ دیا۔ دورانِ تفتیش نکیتا نے اپنی والدہ اور بھائی کو فون کیا جس سے پولیس نے ان کا مقام معلوم کرکے انہیں گرفتارکیا۔ پولیس نے ان ملزمان کو بنگلورو منتقل کیا، جہاں عدالت نے انہیں14 دن کی تحویل میں بھیج دیا۔ اٹل سبھاش نے9 دسمبر کو خودکشی کی تھی اور ایک 40 صفحات پر مشتمل نوٹ اور ویڈیو چھوڑا تھا جس میں بیوی اور سسرالی رشتہ داروں پر ہراسانی کا الزام لگایا تھا۔خودکشی نوٹ میں سبھاش نے قانونی نظام پر شدید تنقید کرنے ، 2 سالہ بیٹے کی تحویل اپنے والدین کو دینے اور ملزمان کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔