ملزم کرنل پروہت کی وکیل نیلا گوکھلے کو ہائیکورٹ جج بنانے کی سفارش

   

نئی دہلی: سپریم کورٹ کالجیم نے منی پور، کرناٹک، بامبے اور گجرات ہائیکورٹ میں ججوں کی تقرری کیلئے ناموں کی سفارش کی ہے۔ اس فہرست میں پرانے ناموں کی دوبارہ سفارش کی گئی ہے، جن میں نیلا گوکھلے کا نام بھی شامل ہے، جو مالیگاؤں دھماکے کیس کے ملزم کرنل پروہت کی وکیل تھیں۔ چیف جسٹس چندرچوڑ کی سربراہی والے کالجیم نے آج منعقدہ اجلاس کے دوران ایڈوکیٹ ناگیندر رام چندر نائک کو کرناٹک ہائیکورٹ کا جج مقرر کرنے کی ایک مرتبہ پھر سفارش کی ہے۔اس سے قبل مرکزی حکومت ان کا نام دو مرتبہ واپس لوٹا چکی ہے، تاہم ان کے نام کی تیسری مرتبہ سفارش کی گئی ہے۔
سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کے ججوں کے طور پر تقرری کیلئے 7 دیگر ناموں کی بھی سفارش کی ہے۔رام چندر دتاتریہ ہدر اور وینکٹیش نائک تھاوریہ نائک کو کرناٹک ہائیکورٹ، جوڈیشل ْآفیسر مردول کمار کلیتا کو گجرات ہائیکورٹ میں تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ وہیں، آندھرا پردیش ہائی کورٹ میں پی وینکٹا جیوترموئی اور وی گوپالا کرشنا راؤ، جبکہ اریبم گنیشور شرما اور گولمائی گائیف لسِلو کابوئی کو منی پور ہائیکورٹ کے جج کے طور پر مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ان سفارشات کو اب مرکزی وزارت قانون و انصاف حتمی شکل دے گی۔ ہائیکورٹ میں اس وقت 65 ججز ہیں جبکہ ججوں کی منظور شدہ تعداد 94 ہے۔انگریزی اخبار انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق حکومت نے ناگیندر رام چندر نائک کے ساتھ 28 نومبر 2022 کو کالجیم کی طرف سے تجویز کردہ 19 ناموں کو واپس کر دیا تھا۔ نائیک کے نام کی سب سے پہلے سپریم کورٹ کالجیم نے 3 اکتوبر 2019 کو سفارش کی تھی۔ کالجیم نے 2 مارچ 2021 اور یکم ستمبر 2021 کو بھی اپنے فیصلے کو دہرایا۔