ملزم کی موت کے بعد ورثاء سے جرمانہوصول کیا جائے کرناٹک ہائی کورٹ

   

بنگلور :کرناٹک ہائی کورٹ نے ایک اہم فیصلے میں کہا کہ ملزم کی موت کے بعد جرمانہ جائیداد سے یا اس کے جانشینوں سے وصول کیا جا سکتا ہے جو اس کی موت کے بعد ملزم کے وارث ہوتے ہیں۔ جسٹس شیواشنکر امرناور کی سربراہی والی بنچ نے یہ حکم ہاسن سے آنجہانی ٹوٹائل گوڑا کی درخواست پر غور کرتے ہوئے دیا۔ انہوں نے یہ درخواست اس وقت داخل کروائی تھی جب وہ زندہ تھے۔ بنچ نے کہا کہ درخواست گزار کو عدالتی حکم کے مطابق جرمانہ ادا کرنے کے احتساب سے استثنیٰ نہیں ملے گا یہاں تک کہ اس کی موت ہو جائے۔ درخواست گزار کی موت کے بعد خاندان کے کسی فرد نے مقدمہ جاری رکھنے کے لیے درخواست جمع نہیں کروائی۔ آنجہانی ٹوٹائل گوڑا کے وکیل نے عرض کیاکہ قانونی ورثاء عرضی جاری نہیں رکھنا چاہتے۔ بنچ نے کہا کہ جائیداد کے جانشین کو جرمانے کی رقم ادا کرنی چاہئے۔ہاسن کی ایڈیشنل سیشن عدالت نے 12 دسمبر 2011 کو عرضی گزار آنجہانی ٹوٹائل گوڑا کو الیکٹرسٹی ایکٹ 2003 کی دفعہ 135، 138 کے تحت 29,204 روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔ ٹوٹائل گوڑا نے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی اور نچلی عدالت کے حکم پر سوال اٹھایا لیکن توٹائل گوڑا کی اس وقت موت ہوگئی جب درخواست ہائی کورٹ میں زیر سماعت تھی۔ہائی کورٹ نے درخواست گزارکی موت کے پس منظر میں اپیل کی درخواست کو خارج کر دیا۔ عدالت نے جرمانے کی رقم جائیداد سے یا جائیداد کے وارثوں سے وصول کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔