ملعون سلمان رشدی کی گستاخانہ کتاب پر پابندی کیلئےعرضی پر سماعت سے سپریم کورٹ کا انکار

   

نئی دہلی ۔ 26 ستمبر (ایجنسیز) مرتد و ملعون سلمان رشدی کی ایک کتاب نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا تھا، آج اس متنازعہ و توہین آمیز کتاب ’’دی سیٹانک ورسز‘‘ پر سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایا۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کو سلمان رشدی کے متنازعہ ناول ’’دی سیٹینک ورسیس‘‘ پر پابندی لگانے کی ہدایت دینے کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کردیا۔ عرضی گزاروں کے وکیل نے دہلی ہائی کورٹ کے گزشتہ سال نومبر کے حکم کا حوالہ دیا۔ ہائی کورٹ نے 1988 میں اس متنازعہ کتاب کی درآمد پر پابندی لگانے کے راجیو گاندھی حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی ایک درخواست پر کارروائی کو بند کر دیا تھا۔ملعون سلمان رشدی نے 1988 میں اپنی کتاب ’’دی سیٹانک ورسز‘‘ لکھی۔ اس کتاب میں اسلام کی توہین کی گئی تھی۔ کتاب کی اشاعت کے بعد دنیا بھر کے مسلمانوں نے اسے توہین آمیز قرار دیا۔ اس کے نتیجے میں شدید احتجاج اور غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔اس عالمی ردعمل کے پیش نظر، 1988 میں راجیو گاندھی حکومت نے ’’دی سیٹانک ورسز‘‘ کی درآمد پر پابندی عائد کر دی۔ ایڈوکیٹ چاند قریشی کے ذریعے دائر کی گئی اس درخواست میں دہلی ہائی کورٹ کے ایک سابقہ حکم کا حوالہ دیا گیا۔جسٹس وکرم ناتھ اور سندیپ مہتا پر مشتمل سپریم کورٹ کے بنچ نے اس درخواست پر سماعت سے انکار کر دیا۔ عدالت نے درخواست گزار کے دلائل کو مسترد کر دیا۔