ملکاجگری میں مسلم ووٹ کی تقسیم کی سازش ، مسلمان چوکس رہیں

   

کانگریس اور بی آر ایس میں ووٹ تقسیم سے بی جے پی کو راست فائدہ
حیدرآباد ۔ 10۔ مئی (سیاست نیوز) لوک سبھا انتخابات میں مقابلہ راست فرقہ پرست طاقتوں اور سیکولرازم کے درمیان ہے اور ملک بھر میں مسلم رائے دہندوں کو باشعور بنانے کی مہم جاری ہے تاکہ مسلم ووٹ تقسیم ہونے سے بچ جائیں۔ تلنگانہ میں بی جے پی مسلم ووٹ کی تقسیم سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے اور بعض حلقہ جات میں نام نہاد مسلم نمائندوں اور آزاد امیدواروں کے ذریعہ مسلمانوں کوگمراہ کیا جارہا ہے ۔ ملکاجگری لوک سبھا حلقہ جہاں کانگریس امیدوار سنیتا مہیندر ریڈی کا بی جے پی کے ایٹالہ راجندرسے راست مقابلہ ہے ، وہاں مسلم ووٹ فیصلہ کن موقف میں ہیں۔ بعض فرضی تنظیموں اور نام نہاد اداروں کے نام پر چند آزاد امیدوار مسلم ووٹ کی تجارت کر رہے ہیں۔ وہ کانگریس اور بی آر ایس میں مسلم ووٹ تقسیم کرتے ہوئے بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کیلئے اطلاعات کے مطابق بھاری سودا کرچکے ہیں۔ ملکاجگری کے کئی باشعور مسلم رائے دہندوں نے اس جانب توجہ مبذول کرائی اور کہا کہ مسلمانوں کی متحدہ رائے دہی سے بی جے پی کو روکا جاسکتا ہے لیکن خاموشی کے ساتھ مسلمانوں نے بی آر ایس کے حق میں ووٹ کی مہم چلائی جارہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ فرضی مسلم تنظیموں نے ووٹ کی تقسیم کا بھاری معاوضہ حاصل کرلیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ انتخابی میدان میں موجود بعض امیدواروں کے ذریعہ مسلمانوں نے مہم چلائی جارہی ہے کہ ملکاجگری بی آر ایس مضبوط موقف میں ہے۔ ایسے وقت جبکہ ملک میں فرقہ پرست طاقتوں کو شکست دینے کی ضرورت ہے ، ملکاجگری کے مسلم رائے دہندوں کو شعور کا مظاہرہ کرتے ہوئے ووٹ تقسیم سے بچنا ہوگا۔ ملکاجگری سے تعلق رکھنے والی مسلم تنظیموں اور مساجد کمیٹیوں کو اس سلسلہ میں توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ 1