ملکاجگیری میں انڈسٹریل کلسٹر کے قیام میں تعاون کیلئے کے ٹی آر کا تیقن

   

مرکز سے منظوری حاصل، مقامی چھوٹے صنعت کاروں کو مدد ملے گی

حیدرآباد۔/24 اگسٹ، ( سیاست نیوز) وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی و بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ نے ملکاجگیری میں انڈسٹریل کلسٹر کے قیام کیلئے اقدامات کا تیقن دیا جس کے نتیجہ میں نوجوانوں کو روزگار کے مواقع حاصل ہوں گے۔ ملکاجگیری لوک سبھا حلقہ کے ٹی آر ایس انچارج ایم راج شیکھر ریڈی نے وزیر بلدی نظم و نسق سے ملاقات کی اور کلسٹر کے قیام میں مداخلت کی درخواست کی۔ انہوں نے بتایا کہ ستمبر 2019 کو مرکزی اسکیم کے تحت میڑچل کے راول کول منڈل میں انڈسٹریل کلسٹر کے قیام کی منظوری دی گئی جس پر 10.36 کروڑ کے اخراجات ہوں گے۔ پراجکٹ میں مرکزی حکومت کی حصہ داری 68.57 فیصد ہے جبکہ انڈسٹری اسوسی ایشن کا حصہ 4.83 فیصد ہے۔ ریاستی حکومت کو 26.60 فیصد ادا کرنا ہے۔ انڈسٹری اسوسی ایشن نے اپنی حصہ داری کی رقم انڈسٹریل انفرااسٹرکچر کارپوریشن میں جمع کرتے ہوئے 45 ایکر اراضی کارپوریشن کے نام پر منتقل کی ہے۔ حکومت ہند نے کہا ہے کہ اگر ستمبر 2021 تک پراجکٹ شروع نہیں کیا گیا تو اسے منسوخ کردیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ایچ ایم ڈی اے نے لے آوٹ کی منظوری دی ہے اور یہ مرحلہ ستمبر میں مکمل ہوگا۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی سے اس معاملہ میں مداخلت کی درخواست کی گئی تاکہ مختصر مدت میں انڈسٹریل کلسٹر کے کام کا آغاز ہوسکے۔ مقامی چھوٹی صنعتوں کے مالکین کو اس سے فائدہ ہوگا۔ وزیر بلدی نظم و نسق نے اس سلسلہ میں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ وہ اس مسئلہ پر عہدیداروں سے بات چیت کریں گے۔R