ریونت ریڈی کا الیکشن کمیشن کو مکتوب، عہدیداروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
حیدرآباد ۔ 8۔ اپریل (سیاست نیوز) حلقہ لوک سبھا ملکاجگیری کے کانگریس امیدوار ریونت ریڈی نے چیف الیکشن کمشنر کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے تلنگانہ حکومت کے عہدیداروں کی جانب سے ٹی آر ایس کی تائید کرنے اور مدد کرنے کی شکایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عہدیدار کانگریس پارٹی کے کارکنوں کو ہراساں کرتے ہوئے انتخابی مہم میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تشہیری گاڑیوں کی اجازت کے باوجود انہیں روکا جارہا ہے۔ کانگریس کے حامیوں کو انتخابی مہم میں حصہ نہ لینے کیلئے دھمکیاں دی جارہی ہیں اور انہیں ٹی آر ایس میں شمولیت کیلئے دباؤ بنایا جارہا ہے ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ حکمراں پارٹی کے قائدین کی ایماء پر کانگریس کارکنوں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرتے ہوئے انتخابی مہم کو شام 7 بجے بند کرنے کیلئے عہدیداروں کی جانب سے دباؤ ڈالا جارہا ہے جبکہ انتخابی مہم کا وقت رات 10 بجے ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری مشنری ٹی آر ایس کے ہاتھوں میں کام کر رہی ہے اور عہدیدار حکمراں پارٹی کے اشاروں پر کانگریس کو شکست دینے کی سازش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے مقامی عہدیداروں سے بارہا شکایت کے باوجود ٹی آر ایس کی باقاعدگیوں پر خاموشی اختیار کی جارہی ہے ۔ انہوں نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ تلنگانہ کے معاملہ میں فوری مداخلت کرے۔ انہوں نے بتایا کہ انتخابی مہم میں حصہ لینے والے ان کے ارکان خاندان کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے اور ان کا تعاقب کرتے ہوئے دوبارہ مہم میں حصہ نہ لینے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ ریٹرننگ آفیسر کو اس بات کی شکایت کی گئی کہ کانگریس کے کارکنوں کو پولیس ہراساں کر رہی ہے لیکن حکام نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ کانگریس قائدین کی نقل و حرکت پر نظر رکھتے ہوئے انہیں ذہنی طور پر اذیت دی جارہی ہے تاکہ وہ انتخابی مہم سے دور رہے۔ انہوں نے اندیشہ ظاہر کیا کہ رائے دہی سے عین قبل ان کے ورکرس اور ارکان خاندان کو پولیس غیر قانونی طور پر حراست میں لے سکتی ہے۔ الیکشن کمیشن کو چاہئے کہ وہ حکومت کے اداروں کو پابند کریں کہ وہ غیر ضروری ہراسانی سے باز آئیں۔